گنی اور زمبابوے کے درمیان گروپ بی کے میچ میں ریفری کے طور پر پہلی مرتبہ ایک خاتون نے شرکت کر کے افریقن کپ آف نیشنز کی تاریخ رقم کر دی۔
سلیمہ مکانسانگا نے منگل کو افریقی کپ آف نیشنز میں گروپ بی کی ٹیموں گنی اور زمبابوے کے درمیان فٹ بال میچ میں ریفری کا کردار ادا کیا اور ٹورنامنٹ کی تاریخ میں ایسا کرنے والی پہلی خاتون بن گئیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سلیمہ مکانسانگا نے منگل کو کیمرون کے دارالحکومت یاؤندے میں گروپ بی کی ٹیموں گنی اور زمبابوے کے درمیان ہونے والے فٹ بال میچ میں ریفری کا کردار ادا کیا۔
سلیمہ تین میچ اہلکاروں سمیت وہ فٹ بال اٹھائے پچ پر آئیں جس سے میچ کھیلا جانا تھا۔ یہ تاریخی میچ زمبابوے نے 2-1 سے اپنے نام کیا۔
میچ کے بعد زمبابوے کے شائقین نے بتایا کہ وہ مکانسانگا سے متاثر ہیں اور یہ براعظم کے لیے ایک اچھا قدم ہے۔
میچ دیکھنے کے لیے آئی ہوئی خاتون فلیشیا چسئپو نے خبر رساں ادارے کو بتایا: ’خواتین کی نمائندگی ہو رہی ہے اور انہیں اس کھیل میں شامل کیا جا رہا ہے، جسے بہت عرصے تک صرف مردوں کے لیے سمجھا جاتا تھا۔‘
روانڈا میں فٹ بال کلب اے ایس کیگالی کے نوجوان کھلاڑیوں نے اپنی کوچ کے ہمراہ ٹی وی پر میچ دیکھا۔
وچ ایجیدی کائٹیسی نے کہا: ’سلیمہ ایسی شخصیت ہیں جو کھیل کو بہت اہمیت دیتی ہیں، اس لیے وہ آج اس مقام پر ہیں۔‘
کوچ ایجیدی کائٹیسی اس ٹیم کی سربراہ رہی ہیں جس میں سلیمہ کھیلا کرتی تھیں۔
اے ایف پی کے مطابق 1957 میں شروع ہونے والے اس ٹورنامنٹ کے تمام 34 ایڈیشن میں اس سے قبل ریفری ہمیشہ مرد ہی رہے ہیں۔
نفیڈریشن برائے افریقی فٹ بال (سی اے ایف) میں ریفریز کے سربراہ سشلیز کے ایڈی میلٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا: ’ہمیں سلیمہ پر فخر ہے کیونکہ انہوں نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے کڑی محنت کی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ایک خاتون کے طور پر انہیں یہاں تک پہنچنے کے لیے بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ صرف سلیمہ کے لیے نہیں بلکہ ہر اس افریقی لڑکی کے لیے خاص لمحہ ہے، جسے فٹ بال کا جنون ہے اور جو خود کو مستقبل میں ریفری کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔
اس سے قبل پیر کو ایک بیان میں سی اے ایف نے کہا تھا کہ سلیمہ مکانسانگا، دو خواتین اسسٹنٹ ریفریز کیمرون کی کرین آتمزبونگ اور مراکش کی فاتحہ جرمومی کے ساتھ میچ کی مرکزی ریفری ہوں گی، تاہم جب میچ شروع ہوا تو دونوں اسسٹنٹ ریفری مرد تھے۔
سی اے ایف نے اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں پیش کی کہ انہیں کیوں تبدیل کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News