کروشیا کے صدر زوران میلانووچ نے کہا کہ ان کا ملک کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا اور نہ ہی کسی تنازع میں فریق بنے گا۔
کروشیا کے صدر زوران میلانووچ نے کہا ہے کہ یوکرائن اور روس کے درمیان جھڑپ شروع ہونے کی صورت میں کروشیا نیٹو میں موجود اپنے تمام فوجیوں کو واپس بُلا لے گا۔
زغرب میں ایک فیکٹری کے دورے کے دوران میلانووچ سے پوچھا گیا کہ اگر یوکرائن اور روس کے درمیان جنگ شروع ہوئی تو کروشیا کا کردار کیا ہو گا؟
سوال کے جواب میں میلانووچ نے کہا ہے کہ ” اس صورتحال کا کوئی حقیقی مجرم موجود نہیں ہے لیکن اس کا نقصان کسے ہو گا یہ چیز واضح ہے۔ لہٰذا کروشیا اور کروشیا کی فوج ایسی کسی جنگ میں شریک نہیں ہوں گے”۔
میلانووچ نے نیٹو کی طرف سے علاقے میں اضافی کروشین فوجیوں کی طلب کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ “میں کروشین فوج کا کمانڈر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یوکرائن اور روس کے درمیان جھڑپ شروع ہونے کی صورت میں ہم نیٹو میں موجود تمام کروشین فوجیوں کو واپس بُلا لیں گے۔ میں علاقے میں کروشین فوجیوں کی موجودگی کا خواہش مند نہیں ہوں”۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس فیصلے کا یوکرائن یا پھر روس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمارے فیصلے کا تعلق کلیتاً جو بائیڈن انتظامیہ اور امریکہ کی داخلہ پالیسی کی ڈائنامکس سے ہے۔
زوران میلانووچ نے کہا ہے کہ یوکرائن کا نیٹو میں کوئی مقام نہیں ہے۔ ملک اقتصادی طور پر ترقی نہیں کر رہا اور پسماندہ ترین ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News