بھارت میں خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکوں نے 3 بچوں کی جان لے لی۔
بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک سرکاری اسپتال میں نرس کی جانب سے 3 بچوں کو خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگائے گئے تاہم تینوں بچے کچھ ہی گھنٹوں بعد جان کی بازی ہارگئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچوں کی ہلاکت کا واقعہ اگنوادی سینٹر میں پیش آیا جہاں بچوں کو خسرہ اور روبیلا کے انجیکشن لگانے والی نرس نے بغیر کسی حفاظت اور جراثیم کش اقدامات کے بغیر بچوں کو ٹیکے لگائے جس سے ان کی طبیعت خراب ہونا شروع ہوئی۔
بچوں کی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر متاثرہ بچوں میں ایک بچی کی عمر 10 ماہ تھی اور ٹیکا لگنے کے اگلے ہی گھنٹے اس کی طبیعت خراب ہونا شروع ہوئی اور اگلے چند گھنٹوں میں وہ اپنی جان گنوا بیٹھی۔
انہوں نے بچوں کی موت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ ورکر کی کوتاہی کی وجہ سے یہ اموات ہوئیں جب کہ دیگر دو بچوں کی عمریں 18 ماہ اور 2 سال تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی روز مجموعی طور پر 17 بچوں کو خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگائے گئے جن میں 3 بچوں کی اموات ہوئی۔
بچوں کی صحت کے سربراہ نے مزید کہا کہ نرس کی غفلت کے باعث بچوں کی اموات کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور نرس کو معطل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے 15 ماہ سے کم عمر بچوں کو خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکوں کی پہلی خوراک دی جاتی ہے اور 15 ماہ سے بڑے بچوں کو دوسری خوراک دی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News