Advertisement
Advertisement
Advertisement

آئی سی سی ایونٹس میں پاک بھارت ٹیمیں ایک گروپ میں رکھنے کی وجہ سامنے آ گئی

Now Reading:

آئی سی سی ایونٹس میں پاک بھارت ٹیمیں ایک گروپ میں رکھنے کی وجہ سامنے آ گئی
Advertisement

پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کو آئی سی سی کے ایونٹس میں ایک ہی گروپ میں رکھنے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔

دونوں ٹیموں نے 2013 کے بعد سے کسی باہمی سیریز میں حصہ نہیں لیا ہے اور دونوں کا ٹاکرا صرف آئی سی سی ایونٹس میں ہی ہوتا ہے۔

گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے مابین میچ کھیلا گیا تھا، اور اس سال بھی آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں ہیں۔

رواں سال آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ آسٹریلیا میں کھیلا جائے گا جس میں پاکستان اور بھارت کا میچ 23 اکتوبر بروز اتوار میلبورن میں ہو گا۔

Advertisement

آئی سی سی نے واضح کر دیا ہے کہ دونوں ملکوں سیاسی تعلقات کی خرابی کے باعث باہمی سیریز کا انعقاد ناممکن ہے اس لئے دونوں ممالک کو آئی سی سی کے ایونٹس میں ایک ہی گروپ میں رکھا جاتا ہے۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ پاک بھارت میچ بلاشبہ ہائی وولٹیج میچ ہوتا ہے جو آمدنی کا بہت بڑا سبب ہے اس میچ سے حاصل ہونے والی آمدنی پورے ایونٹ کی آمدنی سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔

پاک بھارت ٹاکرا ٹی وی کی غیر معمولی ویورشپ بڑھا دیتا ہے ، اشتہارات اس کے علاوہ ہیں، دونوں ملکوں کی عوام کے لئے یہ میچ کسی جنگ سے کم نہیں ہے۔

آئی سی سی بھی اس ٹاکرے کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ آئی سی سی ایونٹس میں پاکستان اور بھارت کو ایک گروپ میں رکھنے کے بعد دیگر گروپس کو تشکیل دیا جاتا ہے۔

Advertisement

پاک بھارت ٹاکرا چینلز کی ٹی آر پی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاک بھارت ٹاکرے نے ریکارڈ قائم کئے تھے۔

اس میچ کی ویورشپ 167 ملین تک پہنچ گئی تھی جو ایک ریکارڈ ہے، جبکہ دس ہزار گھنٹے کی لائیو کوریج اس کے علاوہ ہے۔

یہ میچ دنیا کے 200 ممالک کے ٹیلی ویژن اور ڈیجیٹل میڈیا پر دکھایا گیا تھا، صرف انڈیا میں 15.9 بلین منٹس کی تاریخ ساز ٹی کوریج اس میچ کو حاصل ہوئی تھی۔

جبکہ آئی سی سی کے اس ایونٹ کی مکمل 112 بلین منٹس کی ٹی وی کوریج سامنے آئی ہے۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین ہر ورلڈ کپ کا میچ آمدنی کے نئے ریکارڈ قائم کرتا ہے، یہ میچز سونے کا انڈہ دینے والی مرغی سے کم نہیں ہے۔

Advertisement

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین باہمی سیریز نہ ہونے کا نقصان آئی سی سی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کو ہوتا ہے ، اس لئے آئی سی سی اپنے نقصان کے ازالے کے لئے یہ طریقہ استمال کرتی ہے۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ ہم کسی صورت اپنی یقینی غیر معمولی آمدنی کو ضائع نہیں ہونے دیں گے ، اسی لئے ان دونوں ممالک کو ایک گروپ میں رکھ کر اپنی آمدنی کے ذرائع بڑھائے جاتے ہیں۔

Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بابر اعظم کو دوبارہ کپتان بنائے جانے کا امکان
پی سی بی چیئرمین کی زیر صدارت رات گئے اہم اجلاس
بڑا استعفیٰ آگیا
سلیکشن کمیٹی نے کپتان کے حوالے سے تجاویز محسن نقوی کو بھجوادیں
ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ کا ریکارڈ ساز مقابلہ، کئی ریکارڈز ٹوٹ گئے
متحدہ عرب امارات، معاہدے کی خلاف ورزی پر عثمان خان کے خلاف تحقیقات شروع
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ

اگلی خبر