فرانس میں اسپورٹس مقابلوں کے دوران حجاب پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس میں دائیں بازو کے ایک سینیٹر نے ملک کی قانون ساز اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی جس میں کھیلوں کے مقابلوں کے دوران خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی کا کہا گیا۔
فرانس کی سینیٹ کی اکثریت نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیکر اسے مںظور کروادیا ۔ کھیلوں کے مقابلوں میں خواتین کے حجاب پر پابندی کے حق میں 160 ووٹ ڈالے گئے جب کہ قرارداد کی مخالفت میں 143 ووٹ کاسٹ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں حجاب کرنے والی طالبات پر کلاسز لینے پر پابندی برقرار
فرانسیسی سینیٹر کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ اسپورٹس فیڈریشن کی جانب سے منعقد کیے گئے مقابلوں کے دوران مذہبی علامات نمایاں کرنے کی ممانعت ہے۔
قرارداد میں واضح طور پر کہا گیا کہ اس کا مقصد کھیلوں کے مقابلوں کے دوران مسلم خواتین کی جانب سے حجاب پہننے پر پابندی عائد کرنا ہے اور مقابلوں میں اسکارف پہننا خواتین ایتھلیٹ کی زندگی کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
واضح رہے دائیں بازوں کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کی فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی حکومت نے مخالفت کی ہے لیکن اس کے باوجود قرارداد کو منظور کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری اسکول میں حجاب اوڑھنے پر پابندی
تاہم اس حوالے سے فرانس کی ایوان زیریں اور ایوان بالا کے ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مسلم خواتین کے اسکارف پر پابندی سے متعلق قرارداد کے مسودے کو حتمی شکل دے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News