انسانی دماغ کے اسرار اب بھی سائنس پر کھل رہے ہیں۔ گزشتہ برس دماغ کا ایک ان دیکھا گوشہ دریافت ہوا تھا اور اب معلوم ہوا ہے کہ گہری نیند کے باوجود دماغ ان دیکھے خطرات محسوس کرتا رہتا ہے اور ہوشیار رہتا ہے۔
نیند میں دماغ کے ٹوٹے پھوٹے خلیات کی مرمت ہوتی رہتی ہے۔ یادداشت مرتب و منظم ہوتی ہے اور فاسد مواد خود دماغ خارج کرتا رہتا ہے۔ لیکن سب سے بڑھ کر دماغ مسلسل اطراف کے خطرات سے آگاہ رہتا ہے اور بالخصوص اجنبی آوازوں پر چوکنا ہوجاتا ہے۔
یونیورسٹی آف سیلزبرگ کے دماغی سائنسداں مینویل شابس کہتے ہیں کہ نیند میں آپ سے غیرمانوس آوازیں فوری طور پر دماغ کو خبردار کرتی ہیں اور دماغی الارم بج اٹھتا ہے۔
اس کے لیے سائنسدانوں نے 17 تندرست افراد کو اپنی تجربہ گاہ میں سلایا۔ ایک روز بعد جب وہ ماحول سے واقف ہوگئے تو نیند کے دوران خاص سینسر اور آلات سے نیند کے دوران ان کی دماغی لہروں اور دیگر کیفیات کا جائزہ لیا گیا۔ ساتھ ہی دل کی دھڑکن ، نبض اور سانس لینے کی رفتار کو بھی نوٹ کیا گیا۔
اب جب سارے گہری نیند میں چلے گئے تو اسپیکر پر ان کا نام چلایا گیا اور دو نام ایسے چلائے گئے جن سے وہ ناوافف تھے۔ جب جب غیرمعروف آوازیں سنیں تو رضاکار کے دماغ میں جاگنے جیسی سرگرمی ایک جھٹکے سے پیدا ہوئی جو چند سیکنڈ تک جاری رہی۔
یوں غیرمعروف آواز یا نام سے دماغ قدرےزیادہ چوکنا ہوا۔ دماغی سرگرمی کو ممکن بنانے والی یہ سرگرمی کے کمپلیکس کہلاتی ہے۔ اس سے دماغ کو پتا چلتا ہے کہ اسے نیند جاری رکھنی ہے یا کوئی خطرہ ہے تاکہ وہ جاگ جائے۔
اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ نیند میں بھی ہمارا دماغ مانوس اور غیرمانوس آوازوں پراپناردِ عمل دکھاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News