برطانیہ میں ملازمین کے ورک لوڈ کو کم کرنے کے لیے 6 کے بجائے 4 دن کا ورک ویک رکھنے سے متعلق ایک پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے۔
برطانیہ سمیت ترقی یافتہ ممالک میں 4 دن کا ’ورکنگ ویک‘ کے فواد سے متعلق باتیں سالوں سے چلتی آرہی ہیں لیکن عالمی وبا کورونا کے آنے کے بعد اس بحث میں اضافہ ہوگیا ہے اور متحدہ عرب امارات کی متعدد ریاستوں نے تو اس پر عمل درآمد بھی شروع کردیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ نے بھی اس حوالے سے ایک پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا ہے جس میں 6 ماہ کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ رکھا جائے گا اور اس دوران یہ نوٹس کی جائے گا کہ 4 دن کام کرنے کے کون سے فوائد اور مقاصد حاصل ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یو اے ای کے بعد شارجہ نے ہفتہ وار چھٹیوں میں مزید اضافہ کردیا
رپورٹ میں بتایا گیا کہ برطانیہ کی 30 کمپنیاں اس پائلٹ پراجیکٹ کا حصہ بنیں گے اور اس دوران ملازمین کی کارکردگی میں فرق دیکھنے کے بعد اس پراجیکٹ کو آگے بڑھانے کا ختم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا تاہم ایک دن کم کام کرنے سے ملازمین کی تنخواہوں میں کسی قسم کی کٹوتی نہیں کی جائے گی۔
برطانیہ میں 4 دن کے ورکینگ ویک کا پائلٹ پراجیکٹ ’فور ڈے ویک گلوبل‘ نامی تنظیم نے ’فور ڈے ویک یوکے کمپین‘ اور کیمبرج یونیورسٹی ، آکسفورڈ یونیورسٹی اور بوسٹن کالج کے محققین کے اشتراک سے شروع کیا ہے۔
’ فور ڈے ویک گلوبل‘ کے پروگرام مینیجر جوئے او کونر نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ کاروبار ملازمین کی تنخواہیں کم نہ کرکے’ورکنگ آرز‘ (کام کرنے کے اوقات) کم کررہے ہیں اور ہمارے اس پراجیکٹ میں بھی کمپنیاں دلچسپی لے رہی ہیں جو اچھی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ یو اے ای ملازمین کیلیے بڑا ریلیف، ہفتہ وار چھٹیوں میں اضافہ
اس سے قبل شارجہ نے ملازمین کے ورک ڈے کو صرف 4 دن تک محدود کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دو دن کے ویک اینڈ کے بجائے 3 دن کے ویک اینڈ کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے 3 دن کے ویک اینڈ کا مقصد ملازمین کے اوقات کار میں کمی کرکے ان کی پیداواری صلاحیتوں کا بڑھانا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News