آٹو موبائل انڈسٹری کے لیے مستقبل کے تصوراتی ڈیزائن پیش کرنے والے اطالوی ڈیزائنر نے ایک اچھوتی کشی کا تصور پیش کردیا ہے جو آسمان پر 111 کلو میٹر فی گھنٹہ رفتار سے مسلسل 48 گھنٹے پرواز کرسکتی ہے۔
اس اڑن کشی کا تصوراتی ڈیزائن پیش کرنے والے پیئر پاؤلو لازارینی کا کہنا ہے کہ ’ ایئر یاٹ‘ کے نام سے مستقبل میں بنائی جانے والی یہ اڑن کشتی میں ہوا میں اُڑنے کے ساتھ ساتھ پانی پر چلنے کی صلاحیت بھی رکھے گی۔
یہ کشتی بنیادی طور پر 2 لاکھ معکب میٹر ہیلیم گیس سے بھرے دو کیپسول نما حصوں پر مشتمل ہوگی جنہیں وسط میں موجود ایک مرکزی ڈھانچے سے منسلک کیا جائے گا۔
ہیلیم گیس کی بدولت یہ کیپسول اسے ہوا میں بلند رکھنے میں مدد دیں گے جب کہ رفتار میں کمی بیشی اور سمت تبدیل کرنے کے لیے دونوں کیپسولز کے اطراف میں دو دو پنکھے دیے جائیں گے۔
ایئر یاٹ اور ان پنکھوں کو چلانے کے لیے توانائی اس اڑن کشی میں موجود شمسی بیٹریوں سے فراہم کی جائے گی جو کشتی میں لگے سولز پینلز سے چارج ہوں گی۔
لازاررینی اسٹوڈیو کے مطابق ایئریاٹ میں بیک وقت 22 مسافر سفر کرسکیں گے، اس اڑن کشی کو سطح سے اوپر لے جانے کے لیے وہی طریقہ استعمال کیا جائے گا جو گیس سے بھرے غباروں کے ساتھ اختیار کیا جاتا ہے۔
وزن میں ہلکے فائبر سے تیار ہونے والی ایئر یاٹ کی لمبائی 492 میٹر، چوڑائی 33 فٹ اور درمیانی حصہ 262 فٹ لمبا ہوگا۔
ہیلیم گیس پر مشتمل کیپسول میں مسافروں کے لیے جگہ مختص کی جائے گی جہاں وہ پر تعیش رہائش کے ساتھ ساتھ کھلے آسمان کا نظارہ بھی کر سکیں گے۔
اس اڑن کشتی کے درمیانی حصے کو شفاف رکھا جائے گا جس میں میں ماسٹر کیبن، کنٹرول روم اورکھانے کے کمرے ہوں گے۔ اس جگہ سےآسمان کو 360 ڈگری زاویے کے ساتھ مکمل طور پر دیکھا جاسکے گا۔
48 گھنٹے تک کا بیک اپ فراہم کرنے والی بیٹریوں کی مدد سے یہ اڑن کشتی ہوا میں 111 کلو میٹی فی گھنٹہ سے اڑنے اور پانی کی سطح پر 9 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکے گی۔
کسی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایئر ہاٹ کے درمیانی حصے پر ایک ہیلی پیڈ بھی دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News