دنیا بھر میں سیمی کنڈکٹرز( کمپیوٹر چپ ) کی قلت سے امریکا میں 150 سے زائد کمپنیوں کے پاس موجود محض 5 دن کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ہونے والے بیان کے مطابق امریکا کی 150 سے زائد کمپنیوں کے پاس اسٹاک میں موجود سیمی کنڈکٹرز کا ذخیرہ 5 دن تک محدود ہوگیا ہے، جب کہ 2019 میں ان کمپنیوں کے پاس اوسطاً 40 دن تک کا اسٹاک موجود ہوتا تھا۔
کار، واشنگ مشین، اسمارٹ فونز اور ایسی لاکھوں پراڈکٹ اسی چپ کے مرہون منت ہیں جسے تیکنیکی زبان میں سیمی کنڈکٹر کہا جاتا ہے۔
عالمگیر وبا کورونا کے دوران ڈیوائسز کی فروخت میں کئی گنا اضافہ ہوا اور سیمی کنڈکٹر بنانے والیہ کمپنیاں اس طلب کو پورا کرنے کی جدو جہد کر رہی ہیں۔ تاہم کمپیوٹر چپ کی قلت کے نتیجے میں دنیا بھر کی بڑی اور اہم صنعتوں کی پیداواری صلاحیت بری طرح متاثر ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : تائیوانی کمپیوٹرچپ، چین امریکا کشیدگی کی اصل وجہ
امریکی سیکریٹری خزانہ جینا رایمنڈو کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ ’ بلندیوں کو چھوتی ہوئی طلب اور پہلے سے موجود مینو فیکچرنگ فیسلیٹیز کا زیادہ سے زیادہ حد تک استعمال کرنے کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اس مسئلے کو طویل المدتی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے ہمیں سیمی کنڈکٹرز کو مقامی سطح پر تیارکرنےکی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہوگا۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں امریکا اور چین کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ بھی تائیوان میں بننے والے سیمی کنڈکٹرز کو قرار دیا گیا تھا۔
تائیوان کو کمپیوٹرچپ بنانے کے حوالے سے عالمگیر برتری حاصل ہے اور دنیا بھر میں تقریبا ہرجدید سول اور فوجی ٹیکنالوجی ان تائیوانی سیمی کنڈکٹرز کے مرہون منت ہے۔
جب کہ چین اور امریکا دونوں عالمی طاقتوں کی معیشت کا دارومدار بھی تائیوان کے سیمی کنڈکٹر پلانٹس پر ہے۔
واشنگٹن کی جانب سے تائیوان کی حمایت کے پیچھے بھی یہی عوامل کار فرما ہیں کیوں کہ امریکا کو اس بات پر تحفظات ہیں کہ اگر چین تائیوان پر حملہ کرتا ہے تو پھر چپ بنانے والے ان پلانٹس کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
حالیہ برسوں میں ان دو سپرپاورز کے درمیان کشید گی سے تائیوان دونوں ممالک کے لیے ناگریز ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News