کھانے کا وقت، کھانے کی مقدار، میلاٹونن کی سطح اور جینیات کے درمیان تعلق ذیابیطس کے خطرے کے لیے اہم ہو سکتا ہے۔
ڈائبٹیس کئیر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سونے سے کچھ دیر پہلے رات کا کھانا، کھانا بلڈ شوگر لیول کو متاثر کرتا ہے کیونکہ اس وقت خون میں میلاٹونن کی سطح زیادہ ہوتی ہے۔
خاص طور پر ایسے افراد کے بلڈ شوگر لیول کے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جن کے میلاٹونن ریسیپٹر میں جینیاتی تغیر پایا جاتا ہے جوکہ ذیابطیس ٹائپ ٹو کے بلند خطرے سے منسلک ہے۔
میلاٹونن کی اعلیٰ سطح اور کھانے کی مقدار دیر سے کھانے سے وابستہ افراد میں انسولین کے اخراج میں خرابی اور بلڈ شوگر لیول کو متاثر کرنے کی وجہ بنتی ہے۔
اس حوالے سے سینئر مصنف ریچا سکسینا، پی ایچ ڈی، جو ایم جی ایچ میں سینٹر فار جینومک میڈیسن کی پرنسپل تفتیش کار ہیں کہتی ہیں کہ “ہم نے یہ جانچنے کا فیصلہ کیا کہ کیا دیر سے کھانا جوعام طور پر میلاٹونن کی سطح میں اضافے کی وجہ بنتا ہے کیا اس کے نتیجے میں خون میں شوگر کے کنٹرول پر بھی خلل پڑتا ہے،”
اس تحقیق میں تجربے کے لئے اسپین کے 845 بالغ افراد شامل کو شامل کیا گیا جنہوں نے رات گئے سونے سے پہلے رات کا کھانا کھایا، جس سے معلوم ہوا کہ ان لوگوں میں میلاٹونن لیول ہائی رہا۔
جبکہ دیر رات کے کھانے کا وقت ان کی انسولین کی سطح کو کم کرنے اور خون میں شوگر کی سطح کو بلند کرنے کا باعث بنا، کیونکہ انسولین خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے کا کام کرتی ہے اور اس کی کمی کی وجہ سے بلڈ شوگر لیول بڑھتا ہے۔
تاہم محقیقین اس نتیجے پر پہنچے کہ رات دیر سے کھانا کھانے سے بلڈ شوگر متاثر ہوتی ہے اور ذیابطیس ٹائپ ٹو کے میں مبتلا ہونے کی وجہ بنتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News