ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنز پر دن رات دوسروں کا بوجھ ڈھو کر اپنا اور گھر والوں کا پیٹ پالنے والے قلیوں کا 160 سال پرانا دیرینہ مطالبہ اب منظور کرلیا گیا ہے۔
وزارت ریلوے نے قلیوں کو خوشخبری دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب ان سے ٹھیکے کی مد میں کوئی رقم وصول نہیں کی جائے گی۔
وفاقی وزیر برائے ریلوے اعظم سواتی نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنز سے قلیوں کا ٹھیکہ سسٹم ختم کیا جارہا ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ یہ قلیوں کی آزادی کا دن ہے، آج سے کسی قلی سے پیسے نہیں لیں گے اوراس حوالے سے قلیوں کا کوئی ٹھیکہ نہیں ہوگا، ریلوے ان سے کسی بھی مد میں کوئی پیسے نہیں لے گا۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ قلی جس اسٹیشن سے جو پیسہ کمائے گا وہ سارا گھر لے کر جائے گا۔ ملک میں جاگیردارانہ نظام کے ساتھ اب ٹھیکے داری نظام کا خاتمہ بھی کرنا ہے۔
2016 میں کھلی نیلامی کے ذریعے قلیوں کے لیے سالانہ 65 لاکھ روپے کا ٹھیکہ دیا گیا۔ ٹھیکے دار کی ذمہ داری تھی کہ وہ اسٹیشن پر آنے والے مسافروں کا سامان اٹھوانے کے لیے قلی فراہم کرے اور اس کے لیے قلی سے ماہانہ 750 روپے اور یومیہ آمدنی کا بھی 30 فیصد وصول کرے۔
واضح رہے کہ قلیوں کا نظام اور ان سے ماہانہ رقم کی وصولی کا سلسلہ تقریباً 160 برس قبل برصغیر میں ریل نیٹ ورک کے قیام سے شروع ہوا تھا جس کا اب خاتمہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News