ہم جانتے ہیں کہ صابن یا واشنگ پاؤڈر کے بلبلے، چھوٹے ہوں یا بڑے وہ سیکنڈوں میں پھٹ پڑتے ہیں۔ لیکن فرانسیسی سائنسدانوں نے صابن کا ایسا ڈھیٹ بلبلہ بنایا جو خدا خدا کرکے اب 465 دنوں بعد پھٹ پڑا ہے۔
یونیورسٹی آف لائلے کے ماہرِ طبعیات نے اسے بنایا ہے جس کی تفصیلات حال ہی میں ایک تحقیقی جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ بلبلہ پانی کا ہو یا صابن کا وہ ثقلی تناؤ کی وجہ سے تھوڑی ہی دیر میں پھٹ جاتے ہیں یا پھر بخارات بن کر اڑجاتے ہیں۔
لیکن صابن کے ساتھ ساتھ ان بلبلوں کو گیس ماربل بھی کہا گیا ہے۔ یعنی مائع سے بنائے گئے ہیں اور ان پر انتہائی باریک پلاسٹک کے موتی بکھیرے گئے ہیں۔ اس میں صابن کے علاوہ پانی اور گلیسرول بھی ملایا گیا ہے۔ گلیسرول بڑے پیمانے پر ادویہ اور خوراک وغیرہ میں استعمال ہوتے ہیں۔
گیس ماربل میں گلیسرول کا کردار اہم ہے جس کی وجہ سے وہ ایک سال سے زائد عرصے تک برقرار رہا۔ اس طرح 465 روز بعد پھٹ جانے والے بلبلے نے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا گیا ہے۔
لیکن اس ساری محنت کا آخر کیا فائدہ ہوگاَ؟ سائنسدانوں کے مطابق اس سے مخصوص اوقات میں شکل بدلنے والے مادوں اور فوم کی تیاری ممکن ہوسکے گی جنہیں انجینئرنگ اور طب میں استعمال کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News