پاکستان کی ایک معروف سیڈ کمپنی نے چین کے ساتھ ملکر ایک ہائبرڈ گندم کا بیج تیار کرکے اہم کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ہائبرڈ گندم کے بیج سے پیداوار روایتی اقسام کے مقابلے 40فیصد فی ایکڑ زیادہ ہے جبکہ بیج سے 100فیصد زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے تجربات جاری ہیں، کمپنی کو امید ہے کہ یہ بیج اگلے تین سے چار سالوں میں دستیاب ہو جائے گا۔
سیڈ کمپنی کے سربراہ شہزاد علی ملک نے بتایا کہ ہم گزشتہ 4 سالوں سے گندم کے ہائبرڈ بیج کی تیاری میں مصروف ہیں تاکہ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اب کئی سالوں کی محنت سے ہم مقامی اقسام اور چینی ہائبرڈ کے ساتھ تیار کردہ ہائبرڈ بیجوں سے پیداوار میں 40 فیصد اضافہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں لیکن ہم اسے 100 فیصد زیادہ پیداواری صلاحیت کے ساتھ تجارتی کاشت میں لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
شہزاد علی نے کہا کہ رواں سیزن کے دوران اس ہائبرڈ بیج کو ملک بھر میں 25 ایکڑ رقبے پر آزمائشی بنیادوں پر کاشت کیا گیا جبکہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں 25 مختلف مقامات پر ایک ایکڑ کے پلاٹ کاشت کیے گئے ہیں تاکہ مختلف موسمی نمونوں کے مطابق پیداوار اور مناسبیت کو جانچا جا سکے۔
شہزاد علی نے کہا کہ امید ہے کہ اگلے 2 سالوں میں مطلوبہ نتائج حاصل ہوں گے اور رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد اگلے چار سالوں میں نیا بیج کمرشل بوائی کے لیے دستیاب ہو جائے گا۔
انہوں نے گندم کے نئے ہائبرڈ بیج کی امید ظاہر کی جس میں مقامی اقسام کی تمام خصوصیات موجود ہیں لیکن موجودہ اوسط پیداوار 30-35 من فی ایکڑ سے 100 فیصد زیادہ ہے۔
سیڈ کمپنی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ چینی گندم کے بیج کی پختگی کا دورانیہ طویل ہے لیکن مقامی اور چینی خصوصیات کے امتزاج سے پختگی کی مدت موجودہ روایتی پاکستانی گندم کی اقسام کے برابر ہوگی۔
شہزاد علی ملک نے مزید کہا کہ ان کی کمپنی نے ابتدائی طور پر سندھ میں ہائبرڈ چاول کے بیج متعارف کروائے جس نے 100 فیصد سے زائد پیداوار کے ساتھ اس شعبے میں انقلاب برپا کیا جس سے کسانوں اور ملک کی معیشت میں خوشحالی آئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News