ایک تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ تنہا زندگی گزارنے والی خواتین کے مقابلے میں مردوں کو زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ان میں امراض قلب میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی جانب سے پبلش کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ شادی نہ کرنے کے بے پناہ نقصانات ہوتے ہیں اور خاص طور پر کنوارے لوگوں کو صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اب ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شادی نہ کرنے سے مرد کو زیادہ نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی میں 4 ہزار 835 لوگوں کو شامل کیا گیا اور ان کے خون کے نمونے لیے گئے جس کے ذریعے ان کے جسم میں ورم کی مجموعی سطح کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: امراض قلب کے مریض میں جانور کا دل لگانے کا کامیاب تجربہ
کوپن ہیگن یونیورسٹی کے پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمںٹ میں ریسرچ ایسوسی ایٹ ڈاکٹر کرولینا ڈیوڈسن نے کہا کہ تحقیق کے نتیجے میں ہمیں پتہ چلا کہ جن مردوں کی شادیاں نہیں ہوئی اور وہ گزشتہ ایک سال سے تنہا زندگی گزاررہے ہیں یا پھر ان کے درمیان بریک اپ ہوگیا ہے، ان مردوں میں ورم کی سطح نمایاں دکھائی دی۔
انہوں نے کہا کہ بریک اپ کے باوجود ورم کی یہ سطح خواتین میں نمایاں دکھائی نہیں دی اور ان میں ایسا کوئی اثر ہمارے علم میں نہیں آیا جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ غیرشادی شدہ مردوں کو ورم کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو امراض قلب کی بنیادی وجہ ہوتی ہے۔
ڈاکٹر ڈیوڈسن نے کہا کہ تحقیق میں حصہ لینے والی غیر شادی شدہ یا بریک اپ کے بعد تنہا زندگی گزارنے والی خواتین میں ورم کی سطح نمایاں دکھائی نہ دینے کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اس تحقیق میں مردوں کے مقابلے میں بہت کم خواتین نے حصہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں: امراضِ قلب میں سوزش کا کردار سمجھنے میں اہم پیشرفت
انہوں نے کہا کہ تحقیق میں حصہ لینے والے غیرشادی شدہ مردوں میں ورم کی سطح ایک دوسرے سے بہت مختلف ہوسکتی ہے لیکن اس کے لیے بہت ایڈوانس طریقہ اختیار کرنا پڑتا جو اس تحقیق میں نہیں کیا گیا۔
واضح رہے ایک تحقیق سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ شادی شدہ جوڑوں میں ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور ذیابیطس ٹائپ ٹو سے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News