طبِ نبوی میں سویقِ عدس یعنی مسور کی دال کےایک ایسے سفوف کا ذکرملتا ہے جو انسان کے ناخن سے لے کر سر کےبال تک کے لیے کسی جادوئی ٹانک سے کم نہیں۔ اس کا مسلسل استعمال بہت فائدہ دیتا ہے تاہم عدس کا مطلب مسور کی دال ہے اور سویقِ عدس اس کے خاص اندازسے بنائے گئے سفوف کو کہتے ہیں۔ اس طرح اس نسخے کا پورا نام ٗسویقِ عدسٗ ہے۔
سویقِ عدس کیسے بنائیں
پآ بھر مسور کی دال لیجئے اور اسے ایک بار دھولیجئے۔ اب اس دال کو دھوپ کی بجائے چھاؤں میں خشک کرلیں۔
مسور کی دال خشک ہونے کے بعد اسے دوبارہ ایک مرتبہ دھولیجئے اور دوبارہ سائے میں سکھادیں۔
یہ عمل مسلسل سات مرتبہ کیجئے یعنی سات مرتبہ دال دھونی ہے اور سات مرتبہ خشک کرنی ہے۔ جب ساتویں مرتبہ دال سوکھ جائے تو اس گرائنڈر میں گرائنڈ کرکے توے پر بھون لیجئے کہ یہ سرخی مائل ہوجائے۔
اب اس سفوف کو ایک شیشے کے برتن میں رکھ لیجئے اور کوئی بھی مرغن غذا کھانے کے بعد اس کا ایک چمچہ خوب چبا کر اوپر پانی پی لیجئے۔ ویسے عام حالت میں بھی اسے کھایا جاسکتا ہے۔
فوائد
حکما کے نزدیک یہ دال مقوی ہوتی ہے اور معدے کو بے پناہ طاقت دیتی ہے۔ یہاں تک کہ خواتین کے خاص امراض کو بہت حد تک کم کرسکتی ہے۔ یہاں تک کہ ستر اقسام کی بیماریوں میں مفید ثابت ہوسکتی ہے۔
کچھ ذکر سویقِ عدس کا
اوپر دے گئے طریقے کے مطابق سویق بنانے کے بعد اس کا استعمال چند روز بعد ہی اپنا جادو دکھانا شروع کردیتا ہے۔ یہ امنیاتی نظام مضبوط کرتا ہے اور بڑھاپے کو روکتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ سات مرتبہ دھونے اور خشک کرنے سے مسور کی دال میں خاص قوت بڑھ جاتی ہے اور وہ ایک ہمہ گیر دوا بن جاتی ہے۔
اس کے کھانے سے اندرونی طور پر توانائی محسوس ہونے لگتی ہے اور وہ بڑھتی رہتی ہے۔ کام کرنے کی رفتار میں اضافہ ہوتا ہے، جوڑوں کا درد ختم ہونے لگتا ہے اور انگ انگ میں ایک نئی روح محسوس ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ جو، گندم اور دیگر دالوں کے سویق بھی بنائے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News