محقیقین کا کہنا ہے کہ 35 سال سے کم عمر خواتین کو اسکیمک اسٹروک کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہو سکتا ہے۔
اسکیمک اسٹروک فالج کی سب سے عام قسم ہے، 80 فیصد سے زائد مریض فالج کی اسی قسم کا شکار ہوتے ہیں، فالج کی یہ قسم اس وقت حملہ آور ہوتی ہے جب دماغ کی شریانیں تنگ یا بلاک ہوکر دماغ کو خون کی فراہمی میں شدید کمی کردیتی ہیں۔
فالج کے بارے میں 16 بین الاقوامی مطالعات کا جائزہ لینے والے ایک بڑے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ 35 سال سے کم عمر کی نوجوان خواتین میں مردوں کے مقابلے اسکیمک اسٹروک ہونے کا امکان 44 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
اور جو خواتین اسکیمک اسٹروک سے بچ جاتی ہیں وہ فالج سے بچنے والے مردوں کی نسبت زیادہ مشکل نتائج کا سامنا کرتی ہیں۔
اسکیمک اسٹروک اس وقت ہوتا ہے جب خون کا جمنا دماغ کی طرف جانے والی شریانوں کو 87 فیصد تک بلاک کر دیتا ہے۔
اس نئے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ اگرچہ بڑے پیمانے پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ مردوں کو فالج کا زیادہ امکان ہوتا ہے، تاہم اسکیمک اسٹروک ہر سال نوجوان مردوں کی نسبت نوجوان خواتین کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔
ایسا کیوں ہوتا ہے ابھی تک واضح نہیں ہو سکا مگر امراض قلب کے ماہرین کو شبہ ہے کہ مانع حمل ادویات، حمل اور بچے کی پیدائش نوجوان خواتین میں اسکیمک اسٹروک کے خطرات کو بڑھا دیتی ہیں۔
فاؤنٹین ویلی، کیلیفورنیا میں واقع اورنج کوسٹ میڈیکل سینٹر میں میموریل کیئر ہارٹ اینڈ ویسکولر انسٹی ٹیوٹ کے کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر ہوانگ نگوین کہتے ہیں کہ انہوں نے نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا شکار ہونے میں اضافہ دیکھا ہے جن میں زیادہ تر خواتین ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News