روس نے یوکرائن امن معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔ اس موقع پر روسی صدر پوتن کا کہنا تھا کہ منسک معاہدے پر اب ہم قائم نہیں ہیں۔ ہم نے یوکرائن کے علاقوں ڈونیٹسک اور لوگانسک کو تسلیم کرلیا ہے۔
اس ضمن میں فرانس نے روس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اہم بین الاقوامی معاہدوں کے تناظر میں اپنے ملک کے وعدوں کا احترام کرنے میں ناکام رہا ہے۔ جس میں 2014 کا منسک معاہدہ بھی شامل ہے، جس میں مشرقی یوکرین کے تنازع کے پرامن حل کی کوشش کی گئی تھی۔
فرانس کے وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ نے روس پر پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے منگل کو کہا کہ روس کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں میں روس کے ارکانِ پارلیمنٹ کو بھی نشانہ بنائیں گے جنہوں نے یوکرائن کے الگ الگ علاقوں کو آزاد تسلیم کرنے کی حمایت کی ہے۔
یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیدار جوزپ بوریل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پابندیوں سے روس کو بہت زیادہ نقصان پہنچے گا ۔ اثاثے منجمد کرنے اور ویزا پر پابندی کے اہداف میں روسی ڈوما کے ایوان زیریں کے 351 ارکان شامل ہیں۔
علاوہ ازیں، روس یوکرائن کے درمیان جاری کشیدگی پر پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بلاک کی سیاست میں شامل نہیں ہے۔ دنیا سردجنگ کی متحمل مزید نہیں ہوسکتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
