شیری رحمان نے کہا ہے کہ سرنجوں کے مینوفیکچررز نے سرنجوں کے بحران کی پیشگوئی کر دی ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ ملک میں کورونا کی بگڑتی صورتحال کے دوران سرنجوں کے مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان نے سرنجوں کے بحران کی پیشگوئی کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ منی بجٹ میں سرنجوں کی درآمد اور خام مال پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ، ہم نے ادویات اور صحت کے شعبے پر منفی اثرات کی وجہ سے اس طرح کے ٹیکسز کی مخالفت کی تھی۔
شیری رحمان نے کہا کہ ملک میں ہر سال لگ بھگ 2 ارب سرنجز استعمال ہوتی ہیں جس میں 55 فیصد باہر سے درآمد کی جاتی ہیں ، سرنجز کی قیمت بڑھانے سے لوگ ایک ہی سرنج دوبارہ استعمال کریں گے جو بہت ہی خطرناک عمل ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ کورونا وبا کے وقت سرنجز کا بحران پیدا ہونا بہت ہی تشویش ناک ہے، حکومت کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔
ملک میں ہر سال لگ بھگ 2 ارب سرنجز استعمال ہوتی ہیں جس میں 55 فیصد باہر سے درآمد کی جاتی ہیں۔ سرنجز کی قیمت بڑھانے سے لوگ ایک ہی سرنج دوبارہ استعمال کرے گے جو بہت ہی خطرناک عمل ہے۔ کورانا وبا کے وقت سرنجز کا بحران پیدا ہونا بہت کی تشویش ناک ہے۔حکومت کو فوری نوٹس لینا چاہئے۔ 2/2
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) February 9, 2022
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
