برصغیر کی لیجنڈ گلوکارہ لتا منگیشکر 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق لتا منگیشکر کورونا کے سبب ممبئی کے کینیڈی اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج تھیں۔
لتا منگیشکر کے معالج پریت سمدھانی نے پریس کانفرنس میں ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ لتا جی کو نئے سال کے آغاز پر کورونا کے سبب اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ تاہم حالت تشویش ناک ہونے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔
ڈاکٹر پریت سمدھانی کے مطابق کورونا کے بعد وہ نمونیا میں مبتلا ہوگئیں تھی، جس کی وجہ سے ان کے اعضائے ریئسہ نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔
آنجہانی گلوکارہ سات دہائیوں تک اپنی سریلی آواز سے دنیا بھر میں موجود اپنے کروڑوں مداحوں کے کانوں میں رس گھولتی رہیں، ان کے گائے ہوئے کئی گانوں نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں انہیں تین بڑے سرکاری اعزازات سے نوازا گیا، جن میں پدما و بھوشن، بھارت رتن اور پدم بھوشن شامل ہیں۔
ممبئی کے کینڈی اسپتال میں آج صبح 8:12 پر آخری سانس لینے والی لتا منگیشکر نے 36 سے زائد زبانوں میں اپنی آواز کا جادو جگایا۔
ستر سال کے فنی سفر میں انہوں نے 50 ہزار سے زائد گانے گائے، گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق انہیں 1947 سے 1991 تک دنیا میں سب سے زیادہ گانے ریکارڈ کرنے والی پلے بیک سنگر کا اعزاز بھی حاصل رہا۔
لتا منگیشکر کی آخری رسومات
بھارتی میڈیا کے مطابق لیجنڈ گلوکارہ لتا منگیشکر کی میت کو تقریباً 12.30 بجے ان کی رہائش گاہ لے جایا جائے گا، جبکہ انکی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ آج شام 6.30 بجے شیواجی پارک میں ادا کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
