یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ہر جانب افراتفری کا عالم ہے، کہیں دھواں تو کہیں گاڑیوں کی طویل قطاریں اور کہیں اے ٹی ایمز پر لوگوں کا رش ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو یوکرائن میں فوجی مہم کا اعلان کیا ۔ ساتھ ہی دعوی کیا کہ اس کا مقصد شہریوں کا تحفظ کرنا ہے ۔
پوتن نے کہا کہ یوکرین کے ذریعہ پیش کئے جارہے خطرات کے جواب میں یہ کارروائی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روس کا ہدف یوکرین پر قبضہ کرنا نہیں ہے اور خوان خرابے کیلئے یوکرین انتظامیہ ذمہ دار ہوگی ۔
روسی افواج نے آج یوکرائن پر حملہ کیا، جس کے بعد یوکرین کے دارالحکومت میں افراتفری کا عالم ہے۔

اس حملے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت اور پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے دیگر ممالک کو وارننگ دی ہے کہ روسی کارروائی میں کسی طرح کی مداخلت کی کوشش کے ایسے نتائج ہوں گے جو انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے ۔
روس کے اس حملے کے بعد یوکرین میں کافی الگ ہی منظر دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ جہاں ایک جانب جگہ جگہ دھنویں کا غبار اٹھتا دکھ رہا ہے ۔ وہیں سڑکوں پر اور اے ٹی ایم کے باہر لوگوں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں ۔
روس نے کہا کہ اس نےیوکرین کی فوج کی ایئر ڈیفینس اور فوجی ٹھکانوں کو تباہ کردیا ہے ۔

وزارت دفاع نے کہا کہ روس کے حملوں نے یوکرین کے فوجی ٹھکانوں کے بنیادی ڈھانچوں کو نیست و نابود کردیا ہے ۔ وہیں یوکرین کی فوج نے کہا کہ اس نے روس کے پانچ طیاروں کو مار گرایا ہے ۔
یوکرین کی سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں ، مشرقی یوکرائن کے کراماٹورسک شہر میں اے ٹی ایم کے باہر لمبی قطاریں دیکھنے کو ملیں ۔ وہیں دکانیں بھی بند نظر آرہی ہیں ۔
جبکہ روسی جارحیت کے بعد یوکرین کے دارالحکومت کیف سے باہر نکلنے کے لئے لوگوں کا ہجوم سب وے پر ٹرینوں کا انتظار کرتے نظر آ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
