ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی 8 مارچ کو عورت مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔ جس کے منتظمین نے حکومت کے سامنے کچھ مطالبات رکھے ہیں۔
عورت مارچ کے منتظمین کی جانب سے کئے گئے مطالبات کو “عورت مارچ لاہور: چارٹر آف ڈیمانڈز 2022، انصاف کا ایک نیا تصور” نام دیا گیا ہے۔
ویسے تو ان مطالبات میں بیشتر نکات ایسے ہیں جو واقعی توجہ طلب ہیں لیکن، بعض ایک بار پھر نئے تنازعے کا باعث بن سکتے ہیں۔
عورت مارچ کے انہی چند متنازع مطالبات میں سے ایک کو ایک عورت نے ہی مسترد کردیا ہے۔
عورت مارچ کے منتظمین نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں حکومت سے سیف سٹی پروجیکٹس کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
منتظمین نے اسے اربوں روپے کا ضیاع قرار دیا ہے۔
عورت مارچ کے ٹوئٹر اکاونٹ پر موجود ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ سیف سٹی پراجیکٹس میں سرمایہ کاری فوری بند کی جائے۔ یہ پروجیکٹس سالانہ اربوں کا بجٹ کھانے کے باوجود قطعی طور پر غیر موثر ہیں اور ان کی بنیاد تحفظ کے ایک غلط نظریے پر قائم ہے۔
ٹوئٹ میں مزید لکھا گیا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں ان پروجیکٹس میں سے بجٹ نکال کر متاثرین کی بحالی کے پروگراموں پر خرچ کیا جائے۔
We demand an immediate defunding of “safe city projects”, costing the public billions of Rupees and offering an ineffective and paternalistic vision of safety, and we agitate that those funds be redirected to survivor-
support and welfare programs.#AsalInsaaf#AuratMarch2022— عورت مارچ لاہور – Aurat March Lahore (@AuratMarch) February 18, 2022
اسی ٹوئٹ کے جواب میں معروف صحافی مہوش اعجاز نے عورت مارچ کے منتظمین کے اس مطالبے کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے اسے مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔
صحافی مہوش اعجاز نے لکھا کہ “کیا جوکر ہیں، محفوظ شہر خواتین کو ہراساں کرنے سے بچا سکتے ہیں، ہر چیز کی نگرانی کی جاتی ہے اور کوئی ہراساں کرنے والا فرار نہیں ہوسکتا۔”
https://twitter.com/mahwashajaz_/status/1494903719502168064?s=20&t=mz6bK1GBBebyRMR5JPFOhw
مہوش نے مزید لکھا کہ “متحدہ عرب امارات میں بہت سے ہراساں اور گھٹیا حرکتیں کرنے والے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے پکڑے گئے ہیں اور انہیں سزائیں بھی دی گئی ہیں۔”
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News