ایک نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ وٹامن ڈی کی دو ذیلی اقسام ڈی ٹو اور ڈی تھری میں بہت فرق ہے اور ان میں سے ڈی تھری انفیکشن سے لڑنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے جسے اب تک نظرانداز کیا جاتا رہا تھا۔
یونیورسٹی آف سرے اور یونیورسٹی آف برائٹن مختلف رضاکاروں کو بھرتی کرکے 12 ہفتے تک وٹامن ڈی ٹو اور تھری کے سپلیمنٹ دیئے اور خون میں اس کے اثرات کا مسلسل جائزہ لیا گیا۔
عام تاثر کے برخلاف ان دونوں اقسام کے وٹامن کے اثرات یکساں ثابت نہیں ہوئے۔ ماہرین نے دیکھا کہ وٹامن ڈی تھری نے بدن کے قدرتی مدافعتی نظام یعنی امیون سسٹم کو انفیکشن کے لحاظ سے ضروری حفاظتی لحاط سے تبدیل کیا اور یوں جسم اس بیماری سے محفوظ رہا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وٹامن ڈی تھری بیکٹیریا اور وائرس دونوں کے اثرات کے توڑ میں بہت اہم ثابت ہوا۔ ڈی تھری جسم میں ٹائپ ون انٹرفیرون سگنلنگ سسٹم کو سرگرم کرتا ہے جس کے بعد بدن امراض سے لڑنے کے لیے بہتر تیار ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ لوگوں کو بدلتے موسم اور بالخصوص سردیوں میں وٹامن ڈی تھری سپلیمنٹ لینے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ دوسری جانب اسے کورونا وائرس سےبچنے کے لیے بھی ایک اہم ذریعہ قرار دیا جارہا ہے۔
اس طرح نہ صرف ہم وٹامن ڈی ٹو اور ڈی تھری کے درمیان اہم فرق معلوم کرچکے ہیں بلکہ اس تحقیق سے خود ہمیں وٹامن ڈی تھری کے ان دیکھے فوائد بھی معلوم ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
