انگلش پریمئیر لیگ کے رواں سیزن کا کانٹے دار، اعصاب شکن، اور سنسنی خیز مقابلہ لیڈز اور وولوز کے مابین ہوا، جس میں لیڈز کی جیت ہوئی۔
وولوز کی جیت پر بڑی رقم لگانے والوں کی طرح لیڈز کے فینز بھی اپنی ٹیم کی 2-3 سے جیت پر سکتے میں آ گئے ہیں۔
براہ راست دیکھنے والوں کو یقین نہیں آ رہا ہے کہ ایک گھنٹہ سے بھی کم وقت میں زخمی ہونے والے پانچ کھلاڑی، دو گول کا خسارہ، 22 منٹ کا اضافہ، ایک متنازعہ ریڈ کارڈ، شاندار واپسی اور پھر آخری لمحات میں لیڈز کیسے جیت گیا ؟
لیکن شائقین نے جب میچ کی جھلکیاں دوبارہ دیکھی تو لیڈز کی پریمیئر لیگ میں ایک اور جیت کا منظر سامنے تھا، یہ سب کچھ ایک خواب ہی تھا جس پر اپنی آنکھوں سے دیکھنے والوں نے بھی یقین نہیں کیا۔
یہ ایک شدید، دم گھٹنے والا اور شاندار کھیل تھا، جس میں وولوز کی جیت یقینی دکھائی دے رہی تھی جب انہوں نے پہلے ہاف کے انجری ٹائم کے 11ویں منٹ میں 2-0 کی برتری حاصل کی۔
لیڈز کی ٹیم نے 55 ویں منٹ میں اپنے 5 کھلاڑیوں کو چوٹ لگنے سے کھو دیا تھا، صرف پیٹرک بامفورڈ کی بمشکل واپسی ہوئی تھی۔
اہم لمحہ ہاف ٹائم کے پانچ منٹ بعد آیا جب پہلے سے بک کرائے گئے راؤل جمنیز نے گیند کے ذریعے لیڈز کے گول پوسٹ تک پہنچنے کی کوشش میں لیڈز کے گول کیپر ایلان میسلیئر سے ٹکرا گئے تھے۔
گول کیپر سے ٹکرانے کے بعد انجرڈ ہونے والے راؤل جمنیز دوبارہ میدان میں داخل ہوئے تو انہیں ریفری کیون فرینڈ نے دوسرا یلو کارڈ بھی دکھا دیا۔
وولوز کے مینجر برونو کو خود یقین نہیں ہو رہا کہ اس میچ میں ایسا کیا ہوا کہ نتیجہ شکست کی صورت میں سامنے آیا، برونو نے کہا کہ “سب نے دیکھا کہ کیا ہوا اور اب انہیں ٹی وی پر دیکھنے کا موقع ملا ہے،”۔
برونو کے مطابق “45 منٹ میں مجھے لگا کہ ہم بہتر ٹیم تھے۔ ہم اپنے مخالفین سے بہت بہتر ٹیم تھے۔ مجھے اپنے کھلاڑیوں پر بہت فخر ہے۔”
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News