
لندن میں پولونیم 210 نامی زہر سے مبینہ طور پر قتل کئے گئے سابق روسی جاسوس الیگزینڈر لیٹوینینکو نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ولادی میر پیوٹن کو ان کے ماسکو فلیٹ میں نو عمر لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے فلمایا گیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں یہ انکشافات شائع کئے ہیں، جن کے مطابق یہ واقعہ مبینہ طور پر ان کے طالب علمی کے دور کا ہے۔
روسی جاسوس لیٹوینینکو نے موت سے کچھ عرصہ پہلے، نومبر 2006 میں ویب پر ایک پوسٹ لکھی، جو اس کے قتل کے بارے میں سر رابرٹ اوون کی انکوائری میں درج تھی۔
پوسٹ میں، الیگزینڈر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پیوٹن ایک “پیڈو فائل” تھے، اور ان کی “کچھ کم عمر لڑکوں کے ساتھ جنسی تعلقات بنانے” کی ویڈیوز موجود تھیں۔
انہوں نے پیوٹن پر ویڈیوز کو برباد کرنے کا الزام بھی لگایا۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ ویڈیو کی ریکارڈنگ مبینہ طور پر اسی فلیٹ میں کی گئی تھی جہاں ایک اور روسی سیاست دان دو جسم فروش خواتین کے ساتھ غیراخلاقی حرکات کرتے پائے گئے تھے۔
سر رابرٹ اوون کی رپورٹ کے مطابق روسی KGB انٹیلی جنس سروس کے لیے افسران کو تیار کرنے والے اندروپوف انسٹی ٹیوٹ سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد پیوٹن کو غیر ملکی انٹیلی جنس میں قبول نہیں کیا گیا۔
اس کے بجائے انہیں KGB لینن گراڈ ڈائریکٹوریٹ میں جونیئر پوزیشن پر بھیج دیا گیا جو روانی سے جرمن بولنے والے اینڈروپوف انسٹی ٹیوٹ کے گریجویٹ کے کیریئر کے لیے ایک بہت ہی غیر معمولی موڑ تھا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ایسا اس لئے کیا گیا کیونکہ ان کی گریجویشن سے کچھ عرصہ پہلے ان کے اعلیٰ افسران کو معلوم ہوچکا تھا کہ پیوٹن ایک پیڈو فائل ہے۔
الیگزینڈر نے دعویٰ کیا کہ صدر بننے کی تیاری کے دوران پیوٹن نے اپنے خلاف جمع کیے گئے کسی بھی سمجھوتہ کرنے والے مواد کو تلاش کرنے اور تباہ کرنے کی کوشش کی، جس میں ان کے “کم عمر لڑکوں” کے ساتھ جنسی تعلقات کی مبینہ ویڈیو ٹیپس بھی شامل ہیں۔
متعدد رپورٹس کے مطابق، روسی حکومت نے الزامات پر مشتمل رپورٹ کو “مغربی پروپیگنڈا” قرار دیا۔
جنوری 2019 میں دو قریبی اتحادیوں اور سابق روسی منسٹرز پر مشتمل ایک پیڈو فائل رِنگ کو حراست میں لیا گیا تھا اور ان پر عصمت دری، جنسی تشدد، اور کم عمر مردوں اور عورتوں کے ساتھ فحش مواد بنانے کے 78 الزامات لگائے گئے تھے۔
اس وقت گرفتار کیے گئے 54 سالہ وٹالی کرسکوف، سابق وزیر توانائی، اور 56 سالہ سابق رکن پارلیمنٹ ایگور پوپلیوکو دونوں یونائیٹڈ رشیا پارٹی کے تھے۔
انہیں اپریل 2019 میں بالترتیب 24 اور 16 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News