ایک وسیع سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگرچہ تمباکونوشی اور پروسٹیٹ کینسر کا باہمی تعلق بہت کمزور ہے لیکن اگرکوئی تمباکو نوش اس کا شکار ہوجائے تو اس کی موت کے امکانات بہت بڑھ سکتے ہیں۔
سویڈن کی لیونڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس ضمن میں ساڑھے تین لاکھ سے زائد مردوں کا کئی دہائیوں تک جائزہ لیا ہے۔ اس کی تفصیلات یورپی یورولوجی جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔ اگرچہ تمباکو نوش حضرات کئی اقسام کے سرطان میں مبتلا ہوسکتے ہیں لیکن ان میں پیشاب کے نظام یعنی پروسٹیٹ کے سرطان کا خطرہ کم کم ہوتا ہے۔
اس ضمن میں سویڈن میں ہونے والے پانچ سروے کا جائزہ لیا گیا ہے جسے علمی زبان میں میٹا اسٹڈی کہا جاتا ہے۔ پہلی مرتبہ لاکھوں مردوں کو 1974 میں سروے میں شامل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد کئی عشروں تک ان کا فالو اپ کیا گیا۔ اس دوران دیگرامراض کے ساتھ ساتھ پروسٹیٹ کینسر کو بھی مدِ نظر رکھا گیا۔ اس دوران ساڑھے تین لاکھ میں سے 24731 افراد کو پروسٹیٹ کینسر ہوا اور کل 4322 افراد انتقال کرگئے۔
اب ان میں سےجو مرد باقاعدہ تمباکو نوشی کرتے رہتے تھے ان میں پروسٹیٹ کینسر سے قدرے کم وقت میں موت کی شرح 20 فیصد زائد تھی۔ یعنی تمباکو نوشی اگرچہ پروسٹیٹ کینسر کی براہِ راست وجہ نہیں تاہم اگر ایسے افراد کو سرطان کی یہ قسم لاحق ہوجائے تو ان میں موت کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔
تاہم ماہرین اس عمل کی مزید کھوج کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News