حکمران اتحاد کا نیب اور انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن میں نہ جانے پر اتفاق

پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ ناکام بنانے بنانے کے لئے حکمران اور اتحادیوں کے درمیان رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آج بھی اتحادی جماعتوں کے سربراہان اور ن لیگ کی سینیر قیادت سے ملاقات کریں گے جب کہ وفاقی کابینہ کو بھی ساری صورتحال پر اعتماد میں لیا جائے گا اور لانگ مارچ کے موقع پر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے بھی اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق حکمران جماعت میں شامل اکثر جماعتیں عمران خان کو لانگ مارچ کی اجازت نہ دینے کی حامی ہیں تاہم حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اتحادی حکومت اس حوالے سے تذبذب کا شکار تھی کہ آیا آئینی مدت پوری کی جائے یا پھر قبل از وقت انتخابات کی طرف جایا جائے لیکن گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں اس حوالے سے متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ اگست 2023 تک آئینی مدت پوری کی جائے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ رات سابق صدر آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی تھی جس میں اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں مشترکہ موقف پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ملاقات کے دوران موجودہ سیاسی حالت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے، عمران خان اس بحران کو مذید طوالت دینا چاہتا ہے۔ اس دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا عمران خان کا لانگ مارچ ملک میں فتنہ اور فساد پھیلانے کی ناکام کوشش ہے، اس کا ہر فورم پر مقابلہ کیا جائے گا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ، ای وی ایم اور نیب اصلاحات کے بغیر الیکشن میں نہ جانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ملاقات میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ عمران خان کے عزائم کو کسی قیمت کامیاب نہیں ہونےدیاجائے گا اور اتحادی حکومت مل کر ملک کو مسائل سے نکالے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

