کچھ چیزیں ایسی ہیں جنہیں فریج میں رکھنا انہیں خراب رکھنے کے مترادف ہوتا ہے جبکہ وہ کمرے کے عام درجہ حرارت میں زیادہ فریش رہتی ہیں۔
کیلے فریج میں کبھی نہیں پکتے بلکہ ان کا چھلکا جلد بھورا یا براﺅن ہوجاتا ہے ،تو انہیں کمرے کے درجہ حرارت میں ہی رکھنا چاہئیے۔
ایک امریکی تحقیق کے مطابق خربوزوں کو کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے اس طرح پھل میں شامل اجزاء جیسے بیٹا کیروٹین وغیرہ بڑھ جاتے ہیں جو صحت مند جلد اور بینائی کے لیے فائدے مند ہوتے ہیں جبکہ فریج کی ٹھنڈی ہوا اینٹی آکسائیڈنٹس کی نشوونما کو ختم کرکے رکھ دیتی ہے۔
گرمی پسند کرنے والے بینگن بھی فریج میں جلد خراب ہوجاتے ہیں تو انہیں کمرے کے درجہ حرارت میں محفوظ کرنا چاہئیے۔
اس کے علاوہ سرد درجہ حرارت آلو میں پائے جانے والی نشاستہ کو شوگر میں تبدیل کردیتی ہے جس کے نتیجے میں اس کے ذائقے میں ہلکی سی مٹھاس آجاتی ہے۔
آلوﺅں کو 45 فارن ہائیٹ درجہ حرارت میں رکھنا بہترین ہوتا ہے یعنی کسی بھی کاغذ کے تھیلے میں ڈال کر رکھنا کافی ہوتا ہے، سورج کی روشنی میں رکھنا البتہ اسے خراب کرسکتا ہے۔
مرچوں کو فریج میں رکھنے سے اس کے فائدے کم ہوجاتے ہیں، اسے کسی ٹھنڈی، خشک اور ہوادار جگہ پر رکھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
بھنڈی بھی گرمی پسند کرتی ہے اور زیادہ ٹھنڈک میں بھورے داغ اس پر نمایاں ہوجاتے ہیں، فریج میں اسی وقت رکھنا چاہئے جب گھر بہت زیادہ گرم ہو۔
پیاز کو تازہ رہنے کے لیے ہوا کی ضرورت ہوتی ہے مگر اسے کبھی آلوﺅں کے قریب نہ رکھیں کیونکہ پیاز میں ایسی گیس اور نمی خارج ہوتی ہے جو آلوﺅں کو جلد خراب کرسکتی ہ۔
ٹماٹروں کو کچن کے کاﺅنٹرز پر رکھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے جہاں ان کا ذائقہ زیادہ عرصے تک برقرار رہتا ہے ورنہ ٹھنڈی ہوا ٹماٹروں میں کیمیکل تبدیلیاں لاتی ہے۔
شکرقندی گرمی پسند کرتی ہے اور فریج میں رکھنے پر اس میں داغ نظر آسکتے ہیں، انہیں کسی ٹھنڈی جگہ پر رکھیں جہاں نمی زیادہ ہو۔
انناس، آم اور پپیتا وغیرہ جو مرطوب آب و ہوا میں پائئے جاتے ہیں، ان کو کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنا ہی بہتر ہوتا ہے، یہ فریج میں یہ جلد خراب ہوسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ لہسن کو فریج میں رکھنے سے یہ دیگر اشیاء کے اندر بھی بو پیدا کردیتا ہے جبکہ یہ نرم اور پھپھوندی زدہ بھی ہوسکتی ہے۔
فریج کے مقابلے میں لہسن کو کچن کی کسی خشک اور ٹھنڈی جگہ پر رکھنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
سیب اور ناشپاتی کو 2 ہفتے تک آسانی سے کسی کنٹینر میں محفوظ کیا جاسکتا ہے ۔
ڈبل روٹی کو فریج میں رکھا جائے تو یہ جلد خشک ہوجاتی ہے، اگر تو آپ اسے ایک یا دو دن کے اندر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اسے کچن کاﺅنٹر یا فریزر میں رکھیں تو زیادہ بہتر ہے۔
انڈوں کو کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنے سے یہ کئی دن ٹھیک رہتے ہیں مگر ایک بار انہیں فریج میں رکھ دیا جائے تو پھر دوبارہ صرف پکانے کے لیے ہی نکالنا چاہئیے۔
ویسے تو زیتون کے تیل کو فریج کی بجائے باہر ہی کسی ٹھنڈی جگہ پر رکھنا چاہئیے کیونکہ فریج میں یہ گاڑھا ہوکر سخت ہوجاتا ہے مکھن کی طرح۔
انگور کسی برتن میں چند دن تک مھفوظ رہ سکتے ہیں تاہم اگر وہ بہت زیادہ پک چکے ہوں تو پھر انہیں فریج میں رکھنا زندگی کچھ بڑھا سکتا ہے۔
اگر آپ فریج میں کافی رکھ دیں تو اس کا ذائقہ ختم ہوجائے گا اور اس کی مہک فریج میں رچ بس جائے گی، اس کے مقابلے میں کافی کو ٹھنڈی جگہ پر رکھنا چاہئے تاکہ اس کا ذائقہ اور تازگی برقرار رہے۔
شہد کو تو فریج میں کبھی رکھنے کی ضرورت نہیں یہ خود ہی ہر حال میں ٹھیک رہتا ہے بلکہ یہ کبھی خراب نہیں ہوتا بس آپ کو اس کا ڈھکن مضبوطی سے بند کرنا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News