احمد رضا جلالی کی بیگم ویدا کی کوشش ہے کہ وہ کسی طرح اپنے شوہر کی زندگی بچا لیں۔ ایرانی حکومت ویدا کے شوہر جلالی کی سزائے موت پر جلد ہی عمل درآمد کرنے والی ہے۔ عالمی دباؤ کے باوجود ایرانی مؤقف میں کوئی لچک دِکھائی نہیں دے رہی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پچاس سالہ احمد رضا جلالی گزشتہ چھ برسوں سے ایران کی ایک جیل میں قید ہیں۔ انہیں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت سنا دی گئی تھی، جس پر اکیس مئی کو عمل درآمد کیا جائے گا۔
اس تناظر میں ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو میں ویدا نے کہا کہ یہ خیال ہی ان کے لیے ڈراؤنا خواب ہے کہ ان کے شوہر کو پھانسی دی جا رہی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ایران دراصل ان کے شوہر کو قربان کرنا چاہ رہا ہے۔
واضح رہے، اپریل سن 2016 میں جلالی کو ایران میں منعقد کی جانے والی ایک کانفرنس میں مدعو کیا گیا تاہم، تہران پہنچے تو ان کے واپسی کے تمام راستے مسدود کر دیے گئے۔
ایرانی سکیورٹی سروسز کا الزام تھا کہ جلالی نے ایرانی جوہری سائنسدانوں کے کوائف اسرائیلی خفیہ اداروں کو فراہم کیے۔ ان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ اسرائیلی خفیہ ادارے موساد سے بھی وابستہ تھے۔ یوں ایران کی ایک عدالت نے جلالی کو سزائے موت سنا دی۔
سزائے موت دیے جانے کے حوالے سے ایران عالمی سطح پر سرفہرست ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ برس ایران میں مجموعی طور پر 280 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا، جن میں دو نابالغ بھی تھے۔ تاہم ایران میں غیر ملکیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کی شرح انتہائی کم ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ایران میں کسی غیر ملکی کی سزائے موت پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔
یاد رہے، جلالی کی اہلیہ ویدا کے بقول ان کے شوہر پر تشدد کیا جا رہا ہے اور اب تو جلالی تکلیف سے بچنے کی خاطر مر جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو ممالک کے مابین سیاسی مسائل کی وجہ سے ہم تکلیف میں مبتلا ہیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News