مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تسنیم حیدر کا مسلم لیگ ن سے کوئی تعلق نہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سید تسنیم حیدر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تسنیم حیدر نامی شخص پاکستان مسلم لیگ (ن) لندن کا ترجمان نہیں ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ تسنیم حیدر کے پاس ثبوت ہیں تو جے آئی ٹی کے قانونی فورم پر پیش کریں۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ تصویر میں نظر آنے والا شخص پی ٹی آئی لندن کا آرگنائزر ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تسنیم حیدر کا مسلم لیگ ن سے کوئی تعلق نہیں لہذا کوئی شخص زبردستی پارٹی ترجمان بننے کی کوشش نہ کرے۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ جعلسازی، جھوٹ اور فیک نیوز سے ارشد شریف کے اصل قاتلوں سے توجہ ہٹائی نہیں جاسکتی۔
عمران خان اور ارشد شریف کے قاتلانہ حملے کے پیچھے نواز شریف کا ہاتھ؟
مسلم لیگ ن لندن کے ترجمان سید تسنیم حیدر شاہ نے کچھ دی قبل اپنی پریس کانفرنس میں یہ دعوٰی کیا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے اور ارشد شریف کا قتل کروانے میں مسلم لیگ ن کا ہاتھ ہے۔
سید تسنیم نے کہا کہ میاں نواز شریف کے ساتھ حسن نواز کے دفتر میں تین ملاقاتیں ہوئیں، میں گزشتہ بیس سال سے مسلم لیگ ن سے منسلک ہوں، مجھے میٹنگ کیلئے بلایا گیا کہ ارشد شریف اور عمران خان کا قتل کرنا ہے، پہلی میٹنگ 8 جولائی، دوسری 20 ستمبر اور تیسری 29 اکتوبر کو ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں کہا گیا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری سے پہلے ارشد شریف اور عمران خان کو راستے سے ہٹانا ہے، ناصر بٹ نے نواز شریف سے میرا تعارف گجرات کے مضبوط شخص کے طور پر کروایا، نوازشریف سے کہا گیا کہ نسیم حیدر کے پاس شوٹر ہیں، یہ کام کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے مجھے کہا کہ شوٹر آپ مہیا کریں، آپ کو وزیرآباد میں جگہ دیں گے، الزام پنجاب حکومت پر آئے گا، مریم نواز کو لندن آنے دیں پھر منصوبے پر عمل کریں گے، جب میں نے انکار کیا تو مجھے بتایا گیا کہ ہم نے شوٹرز کا بندوبست کر لیا ہے۔
سید تسنیم نے کہا کہ میرے پاس ملاقاتوں کی تصاویر موجود ہیں، سازش سے برطانوی پولیس کو آگاہ کر دیا ہے، دو ملاقاتوں میں صرف میں نواز شریف اور ناصر بٹ موجود تھے، پاکستان کے تحقیقاتی اداروں نے بلایا تو بیان دینے کیلئے جاؤں گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News