یوکرین میں روس کے زیر کنٹرول علاقے میں قائم زاپوریزہیا نیوکلیئر پاور پلانٹ پر روس نے گولہ باری کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یوکرین کے علاقے میں قائم یورپ کے سب سے بڑے زاپوریزہیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ارد گرد روسی افواج نے گولہ باری کی ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے بھی روسی افواج کی گولہ باری کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین سے موصول ہونے والی ہماری ٹیم کی رپورٹس پریشان کن ہیں۔
واضح رہے کہ یوکرین کے علاقے کائیف میں قائم زاپوریزہیا نیوکلیئر پاور پلانٹ یورپ کی سب سے بڑی نیوکلیئر سائٹ ہے جس پر روسی افواج کی گولہ باری کا الزام لگایا گیا ہے۔
یوکرائنی صدارت کے ایک مشیر کا کہنا ہے کہ کیف کئی بڑی فوجی فتوحات کے بعد ماسکو کے ساتھ مذاکرات کے لیے مغربی دباؤ کی مزاحمت کر رہا ہے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق روس نے ایران کے ساتھ روسی سرزمین پر سینکڑوں بغیر پائلٹ کے ہتھیاروں کے طیاروں کی تیاری شروع کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔
یوکرین کی نیوکلیئر انرجی فرم نے روسی فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے زاپوریزہیا نیوکلیئر پاور پلانٹ پر گولہ باری کی اور صبح کم از کم 12 بار پلانٹ کی بنیادی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ روس ایک بار پھر پوری دنیا کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
زاپوریزہیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کی انتظامیہ نے ٹیلیگرام پر کہا کہ تباہ شدہ آلات کی فہرست سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آوروں نے جان بوجھ کر اس پلانٹ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا کر ناکارہ کر دیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق پلانٹ کے 5 ویں اور 6 ویں پاور یونٹوں کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے کام جاری ہے، تاکہ یوکرائن کی ضروریات کے لیے بجلی کی پیداوار کو بحال کیا جائے۔
دوسری جانب روس کے نیوکلیئر پاور آپریٹر روزنرگواٹم نے گولہ باری کا الزام کیف پر لگایا، جب کہ فوج نے اسے اشتعال انگیزی قرار دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News