اٹلی کی حکومت نے تارکین وطن کی اپنے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی کی نئی انتہائی دائیں بازو کی حکومت نے 35 افراد کو تارکین وطن کے ایک جہاز کو جانے سے روک دیا ہے جو دو ہفتوں سے اٹلی کی بندرگاہ تک رسائی کی درخواست کر رہا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اٹلی میں اس سے قبل نابالغوں اور طبی مسائل والے لوگوں کو سسلی میں اترنے کی اجازت تھی۔
ہیومینٹی 1 ان چار جہازوں میں سے ایک تھا جو تارکین وطن کو لے کر اٹلی میں لنگر انداز ہونے کی اجازت کا منتظر تھا۔
اٹلی کی نئی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے شمالی افریقہ سے بحیرہ روم کے اس پار جانے والے تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اٹلی یورپ میں داخلے کے اہم مقامات میں سے ایک ہے اور سال کے آغاز سے اب تک 85 ہزار تارکین وطن کشتیوں پر پہنچے ہیں۔
بہت سے تارکین وطن چھوٹی کشتیوں میں سفر کرتے ہیں اور انہیں اپنے سفر کے دوران خیراتی جہازوں کے ذریعے بچایا جاتا ہے۔
اتوار کی صبح مجموعی طور پر 144 افراد کو ہیومینٹی 1 سے اترنے کی اجازت دی گئی، جو جرمن پرچم کے نیچے چلتی ہے۔
اطالوی وزیر خارجہ نے کہا کہ جو تارکین وطن کسی خطرے سے دوچار نہیں ہیں انہیں اٹلی کے سمندر سے دور ہونا پڑے گا۔
ایس او ایس ہیومینٹی کی پیٹرا کرسچوک نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ جہاز کے مالک خیراتی ادارے نے کہا کہ تارکین وطن کا مزاج انتہائی افسردہ ہے۔
خیراتی ادارے کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو اترنے سے مدد کی ضرورت ہوتی ہے اسے روکنا بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔
تقریباً 900 افراد کو لے جانے والے تین دیگر بحری جہازوں نے بھی اطالوی بندرگاہ تک رسائی کی درخواست کی ہے لیکن اب تک انہیں گودی میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
اٹلی کی نئی وزیر اعظم نے ارکان پارلیمنٹ سے اپنی پہلی تقریر میں مہاجرت کے مسئلے کو اپنی حکومت کے مرکز میں رکھا۔
وزیر اعظم میلونی نے کہا کہ ہمیں غیر قانونی روانگی اور انسانی اسمگلنگ کو روکنا چاہیے، لیکن جنگوں اور ظلم و ستم سے بھاگنے والوں کے لیے پناہ مانگنے والوں کو رعایت دی جائے گی۔
ایک حالیہ انٹرویو میں اس نے یہ بھی کہا کہ جہاز میں موجود تارکین وطن کی ذمہ داری اس ملک پر عائد ہوتی ہے جہاں جہاز رجسٹرڈ ہے، ورنہ یہ عالمی قوانین کے مطابق یہ بحری قزاقوں کا جہاز بن جاتا ہے۔
وزیر اعظم میلونی برادرز آف اٹلی پارٹی کی قیادت کرتی ہیں، جس کی جڑیں اطالوی جنگ کے بعد کی فاشزم میں ہیں، اور وہ ایک اتحاد کی سربراہی میں برسراقتدار آئی ہیں جس میں انتہائی دائیں بازو کی لیگ اور سلویو برلسکونی کی دائیں طرف کی فورزا اٹلیہ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News