آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ نے پاکستان کو شکست دے کر 1992 کا حساب برابر کردیا۔
آسٹریلیا کے شہر میلبورن کے معروف کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے بڑے معرکے میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 137 رنز بنائے جس کے جواب میں انگلش ٹیم نے مطلوبہ ہدف 5 وکٹ کے نقصان پر ایک اوور پہلے ہی پورا کرلیا۔
انگلینڈ کے نوجوان فاسٹ بولر سام کرن کو بہترین کارکردگی دکھانے پر مین آف دی میچ اور مین آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔
https://twitter.com/ICC/status/1591757458145304576
انگلینڈ بیٹنگ
ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی جانب سے کپتان جوز بٹلر اور الیکس ہیلز کی خطرناک جوڑی نے کیا جس نے بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں 168 رنز کا ہدف بغیر وکٹ گنوائے صرف 16 اوورز میں پورا کرلیا تھا تاہم اس بار شاہینوں نے انہیں روکے رکھا۔
شاہین شاہ آفریدی نے پہلے ہی اوور میں الیکس ہیلز کو بولڈ کردیا ، وہ صرف ایک رنز ہی بناسکے تھے جس کے بعد فل سالٹ بیٹنگ کے لیے آئے لیکن حارث رؤف نے انہیں بھی جلد ہی پویلین واپس بھیج دیا وہ 10 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
https://twitter.com/ESPNcricinfo/status/1591761558865997825
بعد ازاں حارث رؤف نے ہی جارحانہ موڈ میں دکھائی دینے والے کپتان جوز بٹلر کی اننگز کا بھی خاتمہ کیا جو 17 گیندوں پر 26 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
بین اسٹوکس نے ہیری بروکس کے ساتھ ملکر اسکور بورڈ کو سست رفتاری کے ساتھ آگے بڑھایا تاہم ہیری 23 گیندوں پر 20 رنز بنانے کے بعد اسٹوکس کا ساتھ چھوڑ گئے۔
Advertisement2016 ➡️ 2019 ➡️ 2022
Ben Stokes, TAKE A BOW.#PAKvENG #T20WorldCup pic.twitter.com/4heOtyFQ29
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) November 13, 2022
تاہم بین اسٹوکس آخر تک وکٹ پر ڈٹے رہے اور نصف سنچری بناکر اپنی ٹیم کو دوسری بار ورلڈ چیمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا جب کہ معین علی نے بھی 13 گیندوں پر 19 رنز کی اننگز کھیلی۔
قومی ٹیم کی جانب سے حارث رؤف نے 2، شاہین آفریدی، شاداب خان اور محمد وسیم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
An outstanding bowling effort from England!
Have Pakistan got any chance of defending this?#PAKvENG | #T20WorldCupFinal
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) November 13, 2022
پاکستان بیٹنگ
اس سے قبل میچ کا ٹاس انگلش کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ قومی ٹیم کی جانب سے کپتان بابراعظم اور محمد رضوان نے اننگز کا آغاز کیا تاہم محمد رضوان پاور پلے میں ہی اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، وہ 14 گیندوں پر 15 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
https://twitter.com/ESPNcricinfo/status/1591727299984084993
پاکستان نے پاور پلے کے اختتام پر ایک وکٹ گنوا کر 39 رنز بنالیے تھے جس کے بعد محمد حارث بیٹنگ کے لیے آئے لیکن وہ مشکل میں دکھائی دیے اور آخر کار 12 گیندوں پر 8 رنز بنانے کے بعد عادل رشید کو اپنی وکٹ دے بیٹھے۔
بابراعظم نے شان مسعود کے ساتھ اسکور بورڈ کو آگے بڑھایا تاہم وہ 28 گیندوں پر 32 رنز بنانے کے بعد عادل رشید کا شکار بنے جس کے بعد افتخار احمد بیٹنگ کے لیے آئے لیکن انہوں نے بھی ٹیم کو مایوس کیا وہ 6 گیندیں کھیلنے کے باوجود کھاتہ کھولنے میں ناکام رہے اور بین اسٹوکس کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
شان مسعود نے آخر تک اپنی وکٹ بچاکررکھی لیکن اس کے باوجود وہ بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور 28 گیندوں پر 38 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد ہمت ہار بیٹھے۔ جس کے اگلے ہی اوور میں نائب کپتان شاداب خان بھی 20 رنز پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔
https://twitter.com/ICC/status/1591723631834300417
محمد نواز ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے اور صرف 5 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔ جس کے بعد محمد وسیم جونیئر بھی 4 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے۔
انگلینڈ کی جانب سے سام کرن نے 3، عادل رشید اور کرس جورڈن نے 2،2 جب کہ بین اسٹوکس نے ایک وکٹ حاصل کی۔
Both teams are unchanged from the semi-finals. Here we go!
Follow LIVE: https://t.co/StpW8mW4NM#PAKvENG | #T20WorldCupFinal pic.twitter.com/e6qk6MZ9qE
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) November 13, 2022
خیال رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے حصول کے لیے 12 ٹیموں نے ایونٹ میں شرکت کی تھی، جنہیں دو گروپ میں تقسیم کیا گیا تھا۔
https://twitter.com/ICC/status/1591640867009597441
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کا سفر
پاکستان نے اپنا پہلا میچ میلبورن میں روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلا، جو بھارت نے ایک دلچسپ مقابلے کے بعد جیت لیا۔
دوسرے میچ زمبابوے نے پاکستان کو ناقابل یقین شکست سے دوچار کر کے پاکستانی ٹیم کے ورلڈ کپ جیتنے کے ارمانوں کو ٹھنڈا کر دیا۔
زمبابوے سے شکست کے بعد پاکستان ٹیم ماضی کی طرح اگر مگر کی صورتحال کا شکار ہو گئی۔ گرین شرٹس نے اس ایونٹ میں 1992 والی ریت دہرائی اور اپنے آخری تین میچز جیتے۔
قوم کی دعاؤں نے ساتھ دیا اور جنوبی افریقہ اس میچ میں غیر متوقع طور شکست کھا گیا اور پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ جیت کر سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا۔
سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 152 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں پاکستانی اوپنرز محمد رضوان اور بابر اعظم نے سنچری پارٹنر شپ قائم کی جس کی بدولت پاکستان یہ میچ آسانی سے جیت گیا اور فائنل میں پہنچ گیا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں انگلینڈ کا چیمپئن بننے تک کا سفر
انگلینڈ نے پہلے میچ میں افغانستان کو شکست دی، آسٹریلیا کے خلاف دوسرا میچ بارش کی نذر ہونے کی وجہ سے دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دیا گیا۔
انگلینڈ نے گروپ میچ میں نیوزی لینڈ کو 20 رنز سے سری لنکا کو 4 وکٹوں سے شکست دی تھی جب کہ آئر لینڈ کے خلاف بارش سے متاثر میچ میں ڈی ایل ایس کے ذریعے انگلینڈ کی غیر متوقع شکست نے سب کو حیران کر دیا تھا۔
دوسرا سیمی فائنل انگلینڈ اور بھارت کے مابین کھیلا گیا تھا، بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 168 رنز کا ہدف دیا جسے انگلینڈ نے بنا کوئی وکٹ کے نقصان کے 16 اوورز میں حاصل کرکے بھارت کو عبرتناک شکست دی۔
Throwback to 30 years ago when Pakistan and England met in the ICC Men's Cricket World Cup 1992 final at the MCG ⏪#T20WorldCup | #PAKvENG
— ICC (@ICC) November 13, 2022
واضح رہے کہ میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے گرین شرٹس نے 1992 میں پہلی بار 50 اوورز کے ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کو 22 رنز سے شکست دے کر عالمی کرکٹ کی حکمرانی کا تاج پہنا تھا۔ اتفاق سے پاکستان کا مقابلہ 30 سال قبل سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے ہوا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News