چین کے جنوبی علاقے کے شہر میں سیکڑوں افراد کورونا لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق جنوبی چین میں مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی جس میں انسداد کورونا اقدامات کے خلاف عوامی مخالفت کا ایک غیر معمولی مظاہرہ کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سیکڑوں افراد نے گوانگزو کے صنعتی شہر میں احتجاج کیا، مظاہرین نے لاک ڈاؤن والے علاقوں میں محصور لوگوں کو گھروں سے نکالنے کے کھڑی کی گئی رکاوٹیں بھی ہٹا دیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کچھ مقامات پر مظاہرین کا پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھگڑا بھی ہوا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا اب مزید کورونا ٹیسٹ کی ہمیں ضرورت نہیں ہے، حکومت نے ہمیں محصور کر دیا ہے۔
کچھ لوگوں نے ہزمت سوٹ میں اہلکاروں کے ساتھ جھگڑا کیا۔
گوانگزو کا ایک شخص کورونا پابندیوں سے متاثرہ ضلع ہائزو کی آبی گزرگاہ سے تیرتا ہوا دیکھا گیا جس کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن سے بچنے کے لیے دوسرے علاقے میں جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ چینی حکام نے اکتوبر کے آخر میں وہاں پر پہلے سنیپ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا، جس میں درجنوں رہائشی محلوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
چینی حکام نے گزشتہ روز ضلع کے تقریباً دو تہائی حصے پر محیط لاک ڈاؤن آرڈر کو بدھ کی رات تک بڑھا دیا گیا۔
شہر کے حکام نے گزشتہ ہفتے نو اضلاع میں لازمی بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ شروع کی، کیونکہ علاقے میں روزانہ کورونا مثبت کیسز کی تعداد 1,000 سے زیادہ ہو چکی ہے۔
18 ملین سے زیادہ لوگوں کے اس میگا سٹی میں منگل کو تقریباً 2,300 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے زیادہ تر غیر علامتی ہیں۔
واضح رہے کہ چین واحد بڑی معیشت ہے جو وائرس کے کلسٹرز کے ابھرتے ہی اسے ختم کرنے کے لیے صفر کوویڈ حکمت عملی پر قائم ہے، لیکن تیز اور سخت لاک ڈاؤن نے معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔
پالیسی کے تحت ہزاروں رہائشیوں کو ان کے ہاؤسنگ کمپلیکس میں صرف ایک مثبت کیس پر لاک ڈاؤن کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News