فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ہمارا لانگ مارچ بھی پرامن ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قیادت کے حکم پر 72 گھنٹے مری روڈ پر احتجاج کیا، احتجاج کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچا نہ کسی گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ احتجاج کے باعث کوئی کاروبار بھی متاثر نہیں ہوا۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی آئیڈیالوجی پرامن ہے، ہمارا لانگ مارچ بھی پرامن ہے، ہمارے پرامن احتجاج میں حکومت نے انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ عمران خان پرامن طریقہ سے ماتچ لیکر نکلے جن کو خون سے تار تار کیا گیا، ہم نے بتادیا کہ ہم پرامن لوگ ہیں مار دھاڑ پر یقین نہیں رکھتے۔
ان کا کہنا تھا کہ قیادت کے حکم پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے، کل شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت لانگ مارچ شروع ہوگا جبکہ پرویز خٹک کی زیر صدارت لانگ مارچ کا قافلہ خیبرپختونخوا سے بھی نکلے گا۔
فیاض الحسن چوہان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام قافلے ایک وقت میں اکٹھے ہوکر اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی عمران خان کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ جس نے زندگی میں نماز نہیں پڑھی اس نے مذہبی بنیاد ہر عمران خان پر حملہ کیا۔
فیاض الحسن چوہان نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کو راستے سے ہٹانے والے ان کا جمہوریت کے میدان میں مقابلہ نہیں کرسکتے، ضمنی انتخابات نے بتا دیا کہ اب عوامی میدان میں عمران خان کا مقابلہ ممکن نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ زندگی اور موت کے فیصلے آسمانوں پر ہوتے ہیں، عمران خان پاکستان کو حقیقی آزاد ملک بنانا چاہتے ہیں اور اس جدوجہد میں جان مال کے ساتھ عمران خان لے ساتھ ہیں۔
فیاض الحسن چوہان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گورنر راج لگانے کی بنیادی شرائط پوری نہیں ہوسکتی، ان کا باپ بھی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج نہیں لگا سکتا، پارٹی قیادت کے فیصلے کے مطابق اس احتجاج کے لائحہ عمل کا فیصلہ ہوگا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیاض الحسن چوہان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں صدر راج لگنا چاہیے کیونکہ یہ نااہل ثابت ہوچکے ہیں، لانگ مارچ کا راولپنڈی میں تاریخی استقبال کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News