پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دے دی۔
آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی کال دیتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو سب نے راولپنڈی پہنچنا ہے ، اگلا لائحہ عمل 26 نومبر کو دوں گا، یہ تحریک رکنے والے نہیں۔
صاف اور شفاف انتخابات کے سوا کوئی حل نہیں
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ طاقت ورحلقوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کے پاس طاقت ہے آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس دلدل سے نکلنے کے لیے صاف اور شفاف انتخابات کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 نومبر کو ساری قوم وہاں آئے گی اور ہم ایک چیز کا مطالبہ کریں گے، صاف اور شفاف انتخابات اور ہماری حقیقی آزادی کی تحریک اس کے بعد بھی چلتی رہے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے، 7 مہینوں میں جو روڈ میپ نظر آیا وہ صرف اپنی چوری بچانے کا ہے، گزشتہ 7 ماہ کے دوران ملک میں ایک بھی بہتری آئی ہو تو بتا دیں ۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری وفاقی پارٹی ہے اور ایک فیڈرل پارٹی ہی ملک کو بچاسکتی ہے، ملک کی فوج ملک کو اکھٹا نہیں رکھ سکتی، انہوں نے قانون بدل کر 1100 ارب روپیہ ہضم کر لیا ہے، اس پر انہیں جو ہرجانہ ہوگا پاکستانی قوم دیکھے گی۔
میری جان کو اس وقت بھی خطرہ ہے
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مارچ سیاست کے لیے نہیں ہو رہا ہے، جہاں جاتا تھا تو کہا جاتا تھا کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے اور یہ بات مجھ سمیت سب کو پتہ ہے کہ میری جان کو اس وقت بھی خطرہ ہے کیونکہ یہ وہی لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس کا مجھے پہلے سے پتا تھا کہ مجھ پر حملے کی تیاری ہو رہی ہے ، وہ صرف یہ تیاری کر رہے تھے کہ اس کی آڑ میں دینی انتہاپسند مار دے گا۔
جیو اور میر شکیل کیخلاف مقدمہ کروں گا
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جیو نے مسلم لیگ (ن) اور دیگر کے ساتھ مل کر گھڑی کی کہانی بنائی، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مجھے یہاں انصاف ملنے کی امید نہیں اس لیے جیو اور میر شکیل کے خلاف امریکا، برطانیہ اور دبئی میں کیس کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے کہ میری عزت کی توہین کی گئی ہے اور مجھے وہاں کی عدالت میں انصاف ملنے کی پوری امید ہے۔ انہوں نے جو کیا ہے اس پر جو ہرجانہ ہوگا وہ پاکستانی قوم دیکھے گی۔
عمران خان نے کہا کہ قوم سے کہتا ہوں آپ نیوٹرل نہیں ہوسکتے، میں بطور سابق وزیراعظم اپنی ایف آئی آر درج نہیں کر واسکا ، اگر ہمیں انصاف نہیں مل رہا ہے تو قوم سن لے آپ کو بھی انصاف نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب خوف ہوگا تو سرمایہ کاری کون کرے گا، بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں سرمایہ کاری کریں تو ہمارے مسائل ختم ہوجائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے سینیٹر اور ہمارے وکیل باہر نکلے ہوئے، ساری دنیا کے سامنے اعظم سواتی کے ساتھ ظلم ہوا اور ارشد شریف کی والدہ انصاف کے لیے درخواست کر رہی ہیں۔
پی ٹی آئی لانگ مارچ موخر
پاکستان تحریک انصاف نے دوسرے مرحلے میں جاری اپنا لانگ 26 نومبر تک کے لیے مؤخر کر دیا ہے اور اس دوران تمام مرکزی اور صوبائی رہنما اپنے اپنے حلقوں میں 26 نومبر کے لیے کارکنان کو متحرک کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان 25 نومبر کو زمان پارک سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوسکتے ہیں اور اسلام آباد پہنچنے پر دھرنے یا جلسے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام آباد دھرنے یا جلسے کے لیے دو مقامات زیر غور ہیں، کارکنان کی سہولت اور قیادت کے فیصلے کے پیش نظر حتمی مقام کا تعین کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنے یا جلسے کی جگہ پر قیام کے لیے خیمہ بستی قائم کی جائے گی، آسلام آباد دھرنے یا جلسے کی کامیابی کے لیے آئندہ چند روز میں ایک اعلی سطحی کمیٹی قائم کی جائے گی۔
عمران خان کی زیر صدارت اجلاس
اس سے قبل حقیقی آزادی مارچ کے معاملے پر زمان پارک لاہورمیں سربراہ تحریکِ انصاف عمران خان کی زیر صدارت غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا۔ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں سے حکومت کیخلاف فیصلہ کن مرحلے کی تیاریوں پرمشاورت کی۔
مشاورتی اجلاس میں سابق وفاقی وزیرعلی زیدی، فواد چوہدری، لیاقت جتوئی، حلیم عادل شیخ، عماد اظہرسمعیت دیگرپی ٹی آئی کے رہنما شریک تھے۔ اجلاس میں حکومت کے خلاف فیصلہ کن مرحلے کی تیاریوں پر مشاورت اورعمران خان کی آج کی تقریرکے اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں راولپنڈی پہنچنے کی تاریخ کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی چیئرمن عمران خان نے اجلاس میں ڈاکٹرز کی رائے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News