چلی کے جنوبی وسطی جنگلات میں لگنے والی آگ سے جنگلی حیات کی زندگیاں بھی شدید خطرے سے دوچار ہو رہی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق جنوبی وسطی چلی کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے بدھ کے روز 24 افراد کو ہلاک کر دیا اور سینکڑوں مکانات کو نگلنے کے بعد اب جنگل کے خطرناک جانوروں کے مسکنوں کو جلا رہی ہے۔
چلی میں جنگلی حیات کی بحالی کے مرکز کی مینیجر ویلنٹینا آراوینا نے کہا ہم ہر اس شخص سے مطالبہ کرتے ہیں جو اس وقت آگ لگنے والے جنگلات اور ہمارے جانوروں کی بھی دیکھ بھال کرے.
چلی کی قومی جنگلات کی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آگ سے متاثرہ علاقہ اب 3 لاکھ ہیکٹر تک پھیل چکا ہے جو گریٹر لندن سے تقریباً دوگنا ہے۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ تقریباً 2,180 افراد زخمی ہوئے ہیں اور 1,180 مکانات تباہ ہو گئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر ہلاکتیں اور نقصانات جنوبی وسطی بایوبیو، اراکینیا علاقوں میں ہوئے ہیں۔
چلی کے وزیر داخلہ کیرولینا توہا نے کہا کہ حکومت جمعرات سے شروع ہونے والے کچھ صوبوں میں کرفیو کا اعلان کرے گی، انہوں نے پانی کے ٹینکوں کی کمی کے بارے میں خبردار کیا تھا اور فراہم کنندگان پر زور دیا تھا کہ وہ انہیں دستیاب کرائیں۔
چلی کے ایک بحالی مرکز میں جانوروں کے ڈٓاکٹرز آگ سے متاثرہ جنگل کے جانوروں کا علاج کر رہے ہیں جن میں مونیٹو ڈیل مونٹی، اور پوڈس نامی دنیا کا سب سے چھوٹا اور نایاب ہرن شامل ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جنگل کے یہ جانور اس جنگل کی بقاء کے ضامن ہیں جنہوں نے درختوں کے بیج پھیلانے میں مدد کی ہے۔
ڈاکٹرز نے مزید کہا کہ ہم ان کو مستحکم کرنے، ان کا علاج کرنے، ان کے جلنے سے درد کو دور کرنے اور مثالی طور پر ان کی بحالی کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ جنگل میں واپس جا سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
