جوڈیشل کمپلیکس میں امن و امان کے معاملے میں عدالتِ عالیہ اسلام آباد نے عمران خان سے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی جانب سے امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کی درخواست پر سماعت عدالت نے عمران خان کو نوٹس جاری کرکے سات اپریل تک جواب طلب کر لیا
اسلام آباد ہائی کورٹ میں جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی جانب سے امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے سے متعلق کیس میں اسسٹنٹ کمشنرعبد اللہ کی عمران خان کے خلاف توہین عدالت درخواست پر سماعت ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
عدالتِ عالیہ نے فائل گم ہونے والے کیس کے ساتھ اس کیس کو منسلک کردیا۔
چیف جسٹس عامرفاروق نے آئی جی سے امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے سے متعلق معاملے اوراسلام آباد انتظامیہ سے رپورٹ طلب کرلی۔
عدالتِ عالیہ نے کیس کی مذید سماعت سات اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ توشہ خانہ فائل گم ہونے کے کیس کے ساتھ یہ منسلک کریں۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ عدالت کا حکم تھا عمران خان امن و امان کی صورتحال پیدا نہیں کریں گے۔ عمران خان نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔
وکیل کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس اور جوڈیشل کمپلیکس پر پتھراؤ کیا۔ پی ٹی آئی کارکنان کے پتھراؤ کی وجہ سے پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
درخواست گزارنے یہ مؤقف بھی بیان کیا کہ پولیس نے عدالتی حکم کے مطابق سیکیورٹی انتظامات کیے تھے۔ عمران خان نے 17 مارچ کا عدالت کا ایک حکم بھی نہیں مانا، استدعا ہے کہ عمران خان کو طلب کرکے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی جانب سے امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کی درخواست پر سماعت عدالت نے عمران خان کو نوٹس جاری کرکے سات اپریل تک جواب طلب کر لیا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News