ڈیمنشیا کے علاج میں اہم پیشرفت، ایک عام سپلیمنٹ مفید قرار
دنیا بھرمیں ڈیمنشیا کی بڑھتی ہوئی شرح ماہرین کے لیے ایک چیلنج بن کر سامنے آرہی ہے اور سائنسدان اس کا علاج دریافت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم باڈی بلڈنگ کے سپلیمنٹ اس ضمن میں کار گر ثابت ہوسکتے ہیں۔
ڈیمنشیا ایک ایسا مرض ہے جس میں انسان کی ذہنی استعداد میں کمی ہونے لگتی ہے جو بتدریج بڑھتی جاتی ہے اس کی ابتدا یادداشت کی ہلکی کمی سے ہوتی ہے جبکہ آگے بڑھ کریہ گفتگو کو جاری رکھنے اور ماحول کا جواب دینے کی صلاحیت سے محرومی کا باعث بنتی ہے۔ یہ بیماری دماغ کے ان حصوں کو متاثر کرتی ہے جو سوچ، یادداشت اور زبان کو کنٹرول کرتے ہیں۔
تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں چوہوں پرباڈی بلڈنگ سپلیمنٹ کے استعمال کے بعد حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں۔
جیسا کہ سائنس دان ڈیمنشیا کے مرض کے علاج اور اسے روکنے کے لیے مختلف تحقیق کرتے رہتے ہیں تاکہ مستقبل میں اس مرض کو مزید بڑھنے سے روکا جاسکے۔
چوہوں پر کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں انہوں نے پایا ہے کہ باڈی بلڈنگ سپلیمنٹ بیٹا-ہائیڈروکسی بیٹا-میتھل بیوٹیریٹ یا HMBچوہوں کو علمی کمی سے بچاتا ہے۔
امریکہ میں رش یونیورسٹی اور سمارون ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محققین کے مطابق پٹھوں کو بنانے والے سپلیمنٹ نے دماغ کے ان علاقوں کو صحت مند رکھنے میں مدد کی ہے جو سیکھنے اور یاداشت کا کام انجام دیتے ہیں۔ساتھ ہی چوہوں کے دماغوں میں پلاک کی تعمیر کو کم کرنے میں بھی معاونت کی ہے جو ڈیمنشیا اور الزائمر کے بنیادی عوامل ہیں۔
دماغ میں پلاک بننا الزائمر کے مریضوں میں عام ہے۔ اگرچہ ابھی تک یقینی طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ اس بیماری کی وجہ کیا ہے، یہ پلاک امائلائڈ بیٹا اور ٹاؤ پروٹین کی جمع ہونے سبب بنتا ہے اس طرح نیوران اپنے افعال کو بہتر انداز میں انجام نہیں دے پاتے۔
اگرچہ اس تحقیق میں چوہوں کو شامل کیا گیا تھا تاہم سائنسدان پر امید ہیں کہ ایچ ایم بی کو ڈیمنشیا اور الزائمر کے مریضوں میں علاج کی غرض سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اچھی خبر یہ ہے کہ HMB کو مضبوط پٹھوں کے حصول کے لیے استعمال کرنا محفوظ سمجھا جاتا ہے، یہاں تک کہ طویل مدت تک بھی استعمال کیا جائے تو کوئی نقصان نہیں۔
رش یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے نیورو سائنسدان کالی پادا پاہن کا کہنا ہے کہ، “یہ بیماری کے بڑھنے کو روکنے اور الزائمر کے مریضوں میں یادداشت کو بچانے کے لیے سب سے محفوظ اور آسان ترین طریقہ ثابت ہو سکتا ہے۔”
پچھلے مطالعات میں دماغی صحت کے حوالے سے پروٹین کی مختلف اقسام کی اہمیت کی نشاندہی کی گئی تھی جو نیورون کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں نیوروٹروفک کی طرح مدد فراہم کرتے ہیں۔ الزائمر کے مریضوں میں ان پروٹینوں کی سطح کم ہوتی ہے، لیکن HMB ان میں اضافہ کرتا ہے۔
پاہن کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسے منہ کے ذریعے لینے کے بعد ، HMB دماغ میں ان فائدہ مند پروٹینوں کو بڑھانے، نیورونل کنکشن کو بحال کرنے اور یادداشت کو بہتر بنانے اور چوہوں میں الزائمر جیسی پیتھالوجی، جیسے پلاک اور ٹینگلز کے ساتھ سیکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اس طرح ایچ ایم بی کا دہرا فائدہ سامنا آتا ہے ایک تو یہ پٹھوں کو بنانے کا ضامن ہے جس سے جسم کی ساخت بہتر ہوتی اور انسان کئی بیماریوں سے بچا رہتا ہے تو دوسری طرف اعصابی کارکردگی کو برقرار رکھتا ہے جسے الزائمر کے مرض میں نقصان پہنچتا ہے۔
تاہم اس پر ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ ایچ ایم بی کے اثرات کا مزید جائزہ لیا جاسکے ، اور امید ہے کہ یقیناً اس کے انسانوں میں بھی وہی اثرات دیکھنے کو ملیں گے جو چوہوں پر تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں ۔
واضح رہے کہ ڈیمنشیا اور الزائمر ایک ایسی بیماری ہے جس کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں کیا جاسکا ہے جبکہ یہ بیماری دنیا بھرکے لاکھوں بزرگوں کو متاثر کر رہی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
