
ہانگ کانگ اور جنوبی چین میں ریکارڈ بارشوں سے بڑے پیمانے پر سیلاب آ گیا ہے جبکہ ہانگ کانگ میں بارش کا 140 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ہانگ کانگ اور جنوبی چین کے شہر بڑے پیمانے پر سیلاب کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ اس خطے میں ریکارڈ پر سب سے زیادہ بارشیں ہو رہی ہیں۔
جمعے کے روز ہانگ کانگ میں سڑکیں اور سب وے اسٹیشن پانی میں ڈوب گئے تھے کیونکہ حکام نے اسکول اور کام کی جگہیں بند کر دی تھیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعرات کو شروع ہونے والی بارش تقریبا 140 سالوں میں شہر میں آنے والی سب سے بڑی بارش ہے۔
ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ 100 سے زائد افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور متعدد افراد کو بچایا گیا ہے۔
جمعرات کی رات شہر سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موسلا دھار بارش نے سڑکوں کو ندی نالوں میں تبدیل کر دیا ہے، شاپنگ سینٹرز اور پبلک ٹرانسپورٹ میں پانی بھر گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ پانی سے بچنے کے لیے کاروں اور دیگر اونچے پلیٹ فارمز پر چڑھ رہے ہیں، جو کچھ علاقوں میں کئی میٹر بلند ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے سب وے کے داخلی راستے بند ہو گئے ہیں۔
شہر کی کراس ہاربر سرنگ، جو مرکزی جزیرے کو اس کے شمال میں جزیرہ نما کولون سے ملانے والا ایک اہم راستہ ہے، زیر آب آ گیا۔ بارش کی وجہ سے ہانگ کانگ کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی جس سے کچھ شاہراہیں بند ہو گئیں۔
جمعے کی سہ پہر تک بارش وں میں کسی حد تک کمی آ چکی تھی اور حکام نے بارش کے طوفان کو ‘بلیک’ وارننگ سے ہٹا کر ‘امبر’ الرٹ کر دیا تھا۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ بارش ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
جمعرات کے روز حکام نے بلیک وارننگ جاری کی تھی جو اس وقت شروع ہوتی ہے جب ایک گھنٹے میں 70 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوتی ہے۔ ہانگ کانگ آبزرویٹری نے اس رات 158.1 ملی میٹر فی گھنٹہ بارش کی اطلاع دی، جو 1884 میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔
ہانگ کانگ کے جزیرے کولون اور شہر کے شمال مشرقی حصے میں مقامی وقت کے مطابق 18 بجے سے آدھی رات کے درمیان 200 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔
جنوبی چین میں بھی موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچا دی ہے اور ہانگ کانگ سے سرحد پار واقع شہر شینزین میں 1952 میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔
وسیع تر گوانگ ڈونگ صوبے میں سیکڑوں پروازیں معطل کردی گئی ہیں جبکہ مقامی حکام نے نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو انخلا پر غور کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
جنوبی چین کے گنجان آباد ساحلی علاقوں میں لاکھوں افراد رہتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News