فلپائن نے بحیرہ جنوبی چین کے متنازع علاقے میں چین کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کو ہٹا دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق فلپائن کا کہنا ہے کہ اس نے بحیرہ جنوبی چین کے متنازع علاقے میں فلپائن کی ماہی گیر کشتیوں کو داخل ہونے سے روکنے کے لیے چین کی جانب سے نصب کی گئی ایک تیرتی ہوئی رکاوٹ کو ہٹا دیا ہے۔
فلپائن کے ساحلی محافظوں کا کہنا ہے کہ انھیں صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے ایسا کرنے کی ہدایت کی ہے۔
منیلا کا کہنا ہے کہ چین نے اسکاربورو شول میں 300 میٹر کی رکاوٹ کے ذریعے ماہی گیری کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔
واضح رہے کہ چین بحیرہ جنوبی چین کے 90 فیصد سے زیادہ حصے پر اپنا دعویٰ کرتا ہے اور 2012 میں اس پر قبضہ کر چکا ہے۔
بیجنگ نے اپنے کوسٹ گارڈ کی کارروائیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضروری اقدامات تھے۔
فلپائن کے مطابق اس رکاوٹ سے جہاز رانی کو خطرہ لاحق ہے جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
فلپائن کے کوسٹ گارڈ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فلپائنی ماہی گیروں کی ماہی گیری اور معاش کی سرگرمیوں کے انعقاد میں بھی رکاوٹ ہے۔
کوسٹ گارڈ کے کموڈور جے ٹیریلا نے بتایا کہ جمعے کے روز ایک گشتی اہلکار نے اس رکاوٹ کا پتہ لگایا۔
کموڈور جے ٹیریلا نے کہا کہ فلپائنی بحری جہاز کے پہنچنے پر چینی کوسٹ گارڈ کی تین کشتیوں اور چینی میری ٹائم ملیشیا سروس کی ایک کشتی نے بیریئر نصب کیا تھا۔
کموڈور جے ٹیریلا نے کہا کہ چینی کشتیوں نے 15 ریڈیو چیلنجز جاری کیے اور فلپائن کے جہاز اور ماہی گیروں پر بین الاقوامی اور چینی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔
جاپان نے پرامن رہنے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین علاقائی استحکام کا مرکز ہے۔
جاپان کے چیف کیبنٹ سیکریٹری ہیروکازو ماتسونو نے ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارا ملک بحیرہ جنوبی چین میں کشیدگی میں اضافہ کرنے والے کسی بھی اقدام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News