
عدالتوں میں بروقت چالان نہ بھجوانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
لاہورہائیکورٹ میں نجی میڈیکل کالجزکی داخلہ پالیسی کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے سینٹرلائز داخلہ پالیسی کا عمل جاری رکھتے ہوئے حکم امتناعی کی فوری استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے سینٹرلائز داخلوں کو عدالتی فیصلے سے مشروط کردیا۔
دوران سماعت پی ایم ڈی سی کے وکیل نے درخواستیں ناقابل سماعت قراردینے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ سینٹرلائزڈ داخلہ پالیسی قانون کےمطابق اورعمل درآمدکرانا یوایچ ایس کا اختیار ہے جس پرعدالت نے کہا کہ بادی النظرمیں سینٹرلائزڈ داخلہ پالیسی قانون سے ہٹ کر نہیں۔
وکیل پی ایم ڈی سی نے کہا کہ سینٹرلائزڈ داخلہ پالیسی کامقصد طالبعلموں کو میرٹ کےمطابق داخلہ دلانا ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے کیس کی سماعت کی جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رانا شمشاد حکومت پنجاب کی جانب سے عدالت پیش ہوئے اور دلائل دیے کہ نجی میڈیکل کالجز میں میرٹ لسٹ بنانا یو ایچ ایس کا اختیار ہے۔ یو ایچ ایس کےآن لائن پورٹل پر طالبعلوں نے داخلے بھجواءئے۔
نجی میڈیکل کالجز کے وکیل اشتر اوصاف نے دلائل دیے اورمؤقف اختیاارکیا کہ نگران حکومت کو داخلہ پالیسی بنانے کا اختیار نہیں ہے۔ نجی میڈیکل کالجز میں پنجاب حکومت نے کسی قانونی جواز لےبغیرنئی داخلہ پالیسی متعارف کرادی۔ دوران ایڈمیشن سینٹرلائز داخلہ پالیسی کانفاذ غیر قانونی اقدام ہے۔
وکیل درخواست گزارنے مؤقف اپنایا کہ ایم ڈی کیٹ کےرزلٹ کےبعد نجی میڈیکل کالجز داخلے دینے کا قانونی اختیار رکھتے ہیں۔ استدعا ہے کہ عدالت سینٹرلائزداخلہ پالیسی کو کالعدم قرار دے۔
اگرآپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پرہمیں فالوکریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اورحالات سے باخبررہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News