شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ اپنی فوج کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے تحت اگلے سال مزید تین جاسوس سیٹلائٹ لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق گزشتہ ماہ پیانگ یانگ نے ایک جاسوس سیٹلائٹ خلا میں بھیجا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اس نے امریکہ اور جنوبی کوریا کے اہم فوجی مقامات کی تصاویر لی ہیں۔
کم جونگ ان نے 2024 کے لیے اپنے اہداف کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جنوبی کوریا کے ساتھ ان کے معاملات میں بنیادی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اپنے جوہری عزائم کو آگے بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔
شمالی کوریا کی حکمراں ورکرز پارٹی کے سال کے اختتام پر ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کم جونگ ان نے کہا کہ جنوبی کوریا کے ساتھ اتحاد اب ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیئول ان کے ملک کو دشمن سمجھتا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب کم جونگ ان نے اس طرح کی بات کہی ہے جو پالیسی میں باضابطہ تبدیلی کی علامت ہے – اگرچہ عملی طور پر کچھ سالوں سے اتحاد کی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب حالت میں ہیں۔ گزشتہ ماہ جاسوس سیٹلائٹ لانچ کے بعد پیانگ یانگ نے سیئول کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کا مقصد فوجی کشیدگی کو کم کرنا تھا۔
شمالی کوریا نے 2023 کے دوران بھی اپنے میزائلوں کے باقاعدہ تجربات جاری رکھے اور اس ماہ کے اوائل میں اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طویل فاصلے تک مار کرنے والے جدید ترین میزائل داغے۔
بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے لانچ ، جو شمالی امریکی براعظم تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے – کو مغرب کی طرف سے فوری طور پر مذمت کا سامنا کرنا پڑا۔
دریں اثناء شمالی کوریا اس بات پر ناخوش ہے کہ جنوبی کوریا نے امریکہ کے ساتھ دفاعی تعاون میں اضافہ کیا ہے کیونکہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ایک امریکی آبدوز اس کے پانیوں میں پہنچ گئی ہے۔
اتوار کے روز کم جونگ ان کے بیان کے بعد جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے سیئول کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے کسی بھی منصوبے کی مذمت کی تھی۔
جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنوبی کوریا امریکہ کی حمایت سے بھرپور جوابی کارروائی کرے گا اور کم جونگ ان کی حکومت کو اس کے خاتمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
