بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے سرکار کی طرف سے دیے گئے وکلا صفائی پر اظہار عدم اعتماد کا اظہارکردیا۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ سے متعلق سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔ سائفر کیس کی سماعت میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے وکلا کے نہ آنے پر سرکار کی طرف سے وکلا صفائی مقرر کردیے گئے۔
عدالت کے احکامات پر بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سرکار کی طرف سے دیے گئے وکلا عدالت میں پیش ہوئے تاہم بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے وکلا صفائی پر اظہار عدم اعتماد کردیا۔
سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی جج سے بدتمیزی ،تفصیلات بول نیوز پر
براہ راست دیکھیں: https://t.co/vJHfveCbX5#BOLNews #ImranKhan #CipherCase pic.twitter.com/eMH9BiiPRTAdvertisement— BOL Network (@BOLNETWORK) January 27, 2024
سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی نے سرکار کی طرف سے دیے گئے وکیل صفائی کی کیس فائل ہوا میں اچھال دی۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بانی پی ٹیی آئی سے کہا کہ جتنا آپ کو ریلیف دیا جا سکتا تھا میں نے دیا، وزرش کے لیے سائیکل کی فراہمی یا پھر وکلا سے ملاقات، آپ کی درخواست منظورکی، میرے ریکارڈ پر 75 درخواستیں ہیں جو ملاقاتوں سے متعلق ہیں۔
جج نے کہا کہ میرے لیے آسان تھا کہ میں ڈیفنس کا حق ختم کر دیتا، میں نے پھر بھی اسٹیٹ ڈیفنس کا حق دیا، اس کسٹڈی کی وجہ سے مجھے یہاں جیل آنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ بھی تو کسی ماں کے بچے ہیں جن کے کیس جوڈیشل کمپلیکس میں چھوڑ کر آیا ہوں، میں آرڈر کرکے تھک گیا ہوں مگر آپ کے وکیل نہیں آتے، سپریم کورٹ نے حکم نامے میں کہا تھا اگر ٹرائل میں رکاوٹیں آتی ہیں تو عدالت ضمانت کینسل کرسکتی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ضمانت کے فیصلے کا بھی مذاق اڑایا گیا، جیل سے باہر نکلتے ہی ایک اور کیس میں اٹھا لیا گیا۔
جج نے کہا کہ شاہ صاحب اس کیس کو لٹکانے کا کیا فائدہ ہے؟
شاہ محمود نے جواب دیا کہ جج صاحب جیل میں کوئی خوشی سے نہیں رہتا، میں اپنا وکیل پیش کرنا چاہتا ہوں سرکاری وکیلوں پر اعتبار نہیں جبکہ بانی تحریک انصاف نے سرکار کی طرف سے دیے گئے وکلا پر طنز کیا کہ مان نہ مان میں تیرا مہمان۔
عدالت میں پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آرڈر کی روشنی میں ملزمان کی سائفر کیس میں ضمانت خارج کی جائے۔
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ ضمانت کا معاملہ خود دیکھوں گا یہ میرا معاملہ ہے۔
پراسیکوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ فیئر ٹرائل وہ نہیں جو وکلا صفائی مانگ رہے ہیں، فیئر ٹرائل وہی ہے جو قانون میں دیا ہوا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے بھی اپنے ڈیفینس وکیل سکندرذوالقرنین سے بات کرنے کی اپیل کی جس پرفاضل جج نے پولیس کو بانی پی ٹی آئی کی اُن کے ڈیفینس کونسل سے بات کرانے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News