
حماس نے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 2 ماہ جنگ بندی کی پیشکش مسترد کردی
حماس نے اسرائیل کی تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے 2 ماہ جنگ بندی کی پیشکش مسترد کردی۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مصر کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ حماس نے قیدیوں کی رہائی کے بدلے دو ماہ کی جنگ بندی کی اسرائیل کی پیش کش مسترد کردی ہے۔
مصری عہدیدار نے کہا کہ حماس کی قیادت نے غزہ چھوڑنے انکار کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی فوج غزہ سے مکمل طور پر واپس بلائے اور فلسطینیوں کو اپنے گھروں میں واپس جانے کی اجازت دی جائے۔
اس سے قبل ترک میڈیا رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اسرائیل نے ثالثوں کے ذریعے حماس کے ساتھ دو ماہ تک جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے 6 شرائط پیش کی تھیں۔
شرائط میں سب سے اہم غزہ میں جنگ بندی کے جواب میں قیدیوں کا تبادلہ ہے۔ حماس بتدریج قیدیوں کو رہا کرے گی اور ابتدا میں خواتین، بزرگ اور زخمیوں کو آزاد کیا جائے گا او اس کے بعد ایسے افراد جو فوج کا حصہ نہ رہے ہوں اور آخر میں اسرائیلی فوجی اور پھر ہلاک افراد کی لاشیں واپس کردی جائیں گی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے ساتھ ہونے والا معاہدہ خفیہ رکھا جائے گا اور عوامی سطح پر نہیں لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی اسرائیلی بمباری میں اب تک 25 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 63 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی بدترین کارروائیوں کے باعث غزہ کی 85 فیصد آبادی بے گھر ہوچکی ہے اور انہیں غذائی قلت سمیت پانی اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News