وسطی نیدر لینڈز کے ایک قصبے میں گزشتہ کئی گھنٹوں سے متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔
نیدرلینڈز کی پولیس کے مطابق ایک قصبے ایڈے کے نائٹ کلب میں متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا ہے، جن میں سے 3 افراد کو رہا کر دیا گیا، پولیس کے مطابق گھروں کو خالی کرا لیا گیا ہے اور قصبے کا مرکز بند کر دیا گیا ہے۔
گیلڈرلینڈ پولیس نے یرغمالیوں کی رہائی کا اعلان ایکس پر ایک پیغام میں کیا۔ انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں کہ آیا مزید یرغمالی نائٹ کلب میں موجود ہیں یا نہیں۔
بھاری ہتھیاروں سے لیس پولیس اور خصوصی گرفتاری ٹیمیں، جن میں سے کچھ نے ماسک پہنے ہوئے تھے، مقبول کلب کے باہر جمع کیے گئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال ایڈے میں ہونے والے واقعے کے پیچھے ‘دہشت گردی کے محرکات’ پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
پولیس نے ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ ایڈے قصبے کے وسط میں واقع ایک عمارت میں متعدد افراد کو یرغمال بنانے کی صورت حال جاری ہے۔
یہ معلوم نہیں ہے کہ کتنے لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے لیکن مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ اس میں تقریبا چار یا پانچ افراد ملوث ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک کیفے کے گرد گھیرا ختم کر دیا ہے اور تقریبا 150 گھروں کے رہائشیوں کو محفوظ مقام پر پہنچایا گیا ہے۔
مقامی بلدیہ نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ ٹاؤن سینٹر کو بند کر دیا گیا ہے اور فسادات کی پولیس اور دھماکہ خیز مواد کے ماہرین جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
حکام نے رہائشیوں سے کہا کہ وہ شہر کے مرکز سے گریز کریں اور ٹرین کی ٹریفک کا رخ موڑا جا رہا ہے۔
ہالینڈ نے دہشت گرد حملوں اور سازشوں کا ایک سلسلہ دیکھا ہے لیکن فرانس یا برطانیہ جیسے دیگر یورپی ممالک کے پیمانے پر نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News