
چین کے جوئے کے مرکز مکاؤ نے 40 سال سے زائد کی روایت کو ختم کرتے ہوئے اپنی آخری گھوڑوں کی دوڑ کا انعقاد کیا۔
40 سال سے زیادہ عرصے کے بعد مکاؤ کے گھوڑوں کی دوڑ کے ٹریک نے ہفتے کے روز اپنی آخری ریس کی میزبانی کی ، جس سے شہر میں اس کھیل کا خاتمہ ہوا جو اپنے بڑے پیمانے پر جوئے بازی کے لئے مشہور ہے۔
حکومت نے آپریشنل چیلنجز کا حوالہ دیتے ہوئے کمپنی کی درخواست پر مکاؤ جوکی کلب کے ساتھ معاہدہ ختم کردیا۔
جنوری میں شہر کی حکومت نے کہا تھا کہ وہ اپریل میں مکاؤ جوکی کلب کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کر دے گی۔ یہ فیصلہ مکاؤ ہارس ریس کمپنی کی درخواست پر سامنے آیا، جس نے بندش کی وجوہات میں آپریشنل چیلنجز کا حوالہ دیا۔
ہفتے کے روز جواریوں نے آدھے بھرے اسٹینڈز میں جمع ہو کر اپنی آخری شرط رکھی۔ کچھ سیاحوں نے اس ٹریک کا دورہ بھی کیا۔
سابق پرتگالی کالونی میں گھوڑوں کی دوڑ کو حالیہ برسوں میں معاشی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ابھی تک کووڈ 19 وبائی امراض کے اثرات سے باہر نہیں آیا ہے۔
اس سے قبل مکاؤ کی ایک نیوز ایجنسی نے خبر دی تھی کہ اس کے جوکی کلب کو 311 ملین ڈالر سے زیادہ کا آپریٹنگ خسارہ ہوا تھا۔
حکومت نے کہا کہ برطرفی کے انتظام کے تحت گھوڑوں کی ریسنگ فرم نے مارچ 2025 تک مالکان کے گھوڑوں کو دیگر مقامات پر منتقل کرنے کا انتظام کرنے اور قانون کے مطابق کمپنی کے ملازمین کو سنبھالنے کا وعدہ کیا تھا۔
ہمسایہ ملک ہانگ کانگ میں گھوڑوں کی دوڑ مقبول اور منافع بخش ہے۔ اس کا جوکی کلب مختلف جوئے کی سرگرمیاں چلاتا ہے اور بہت سے خیراتی کاموں کا شہر کا سب سے بڑا عطیہ کنندہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News