اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفا اسپتال پر حملہ کیا ہے اور بھاری فائرنگ کی ہے، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں الشفا ہسپتال پر ٹینکوں اور بھاری فائرنگ کے ساتھ دھاوا بول دیا ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتیں اور زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کے حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کی اطلاع دی ہے۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے میڈیکل کمپلیکس کا استعمال کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ وہ طبی مرکز میں درست آپریشن کر رہی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بے گھر ہونے والے شہریوں، زخمی مریضوں اور طبی عملے سمیت تقریبا 30 ہزار افراد کمپلیکس کے اندر پھنسے ہوئے ہیں۔
اسرائیل فوج نے چند ہفتے قبل شمالی غزہ میں حماس کے فوجی انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے اپنی کئی کارروائیاں بند کر دی تھیں۔
لیکن آج ایک بیان میں کہا تھا کہ حماس جو اس علاقے کو کنٹرول کرتی ہے الشفاء کے اندر دوبارہ منظم ہوگئی ہے اوراسے اسرائیل کے خلاف حملوں کی کمان کرنے کے لئے استعمال کر رہی ہے۔
ٹیلی گرام پر انگریزی میں ایک پیغام میں غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ جو کوئی بھی نقل و حرکت کرنے کی کوشش کرتا ہے اسے اسنائپر گولیوں اور کواڈ کاپٹر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق رات دو بجے شروع ہونے والے اس حملے کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
معروف نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری کے بعد ہسپتال کی سرجیکل بلڈنگ میں آگ لگ گئی۔
فلسطینی مصنف اور صحافی عماد زکوط اور دیگر عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فورسز نے قطری خبر رساں ادارے کے نامہ نگار اسماعیل الغول کو اسپتال کے اندر سے گرفتار کیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ الغول کو اسرائیلی فوجیوں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسے اسپتال کے اندر درجنوں مردوں اور خواتین کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News