حیدرآبادمیں بچی کےگٹرمیں گرنے کے واقعے کے بعد میٸرکاشف شورونے ڈاٸریکٹر پارک کو ہٹا کر اس کے خلاف انکواٸری کا حکم دے دیا۔
حیدرآباد میں کھلے مین ہول بچوں کیلئے موت کا پیغام بن گٸے، توپ چورنگی پارک کے کھلے مین سیوریج ہول میں 5 سالہ بچی بشری گرکر جاں بحق ہوگئی۔
گذشتہ رات پیش آنے والے واقعے میں ریسکیو کےعملے نے سیوریج ہول میں گرنے والی بچی کی لاش پانچ گھنٹے بعد نکال کر ورثا کے حوالے کردی۔
ریسکیوحکام کا کہنا تھا کہ 5 سالہ بشری پٹھان گوٹھ سے پارک میں جھولے جھولنے آٸی تھی۔
واقعے کے بعد میٸر کاشف شورو نے ڈاٸریکٹر پارک کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے انکواٸری کا حکم دے دیا۔ بے بی حفضہ پارک کے انچارج کو بھی معطل کردیا گیا۔
بچے کے والد نے بول نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بچی بشری کی عمرسات سال ہے، بچی گم ہوٸی تو پانچ گھٹے اکیلا تلاش کرتا رہا۔ یوسی چیٸرمین نواب کو بتایا تو پارک میں تلاش شروع ہوٸی۔
والد رجب علی نے بول نیوز کو بتایا کہ سیوریج ہول پر بچی کی چپل ملی تو پتہ چلا، ریسکیو والوں نے کٸی گھنٹے کی جدوجہد سے لاش نکالی، پارک میں اس حصے کو بند کرنا چاہٸے تاکہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔
ظہور لکھن میونسپل کمشنر کا کہنا تھا کہ پارک میں بغیراجازت پراٸیوٹ جھولے لگاٸے گٸے تھے،حیدرآباد: نرسری پارک میں بھی پراٸیوٹ جھولوں کی این او سی کینسل کی گٸی، میٸر کی ہدایت کہ مطابق انکواٸری میں ذمہ دار ثابت ہونے والے ملازمین کہ خلاف سخت کاررواٸی ہوگی۔
یوسی 122 کےچیئرمین نواب خان نے بول نیوز کو بتایا کہ بے بی حفضہ پارک میں 40 فٹ گہرا نالہ کھلا ہوا تھا ، اس نالے پر کوٸی ڈھکن نہیں تھا جس کی وجہ سے بچی جان سے چلی گٸی، ہم جب فلاح و بہبود کے لٸے میٸر احتجاج کرتے ہیں تو وہ ناراض ہوجاتے ہیں۔
نواب خان نے مزید کہا کہ پارکوں میں انتظامیہ بدمعاش ہیں ان کے لٸے بچوں کا تحفظ سے زیادہ پیسہ اہم ہے، نااہلی کی سخت سے سخت سزا دی جانی چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News