فرزند کشمیر ڈاکٹر عبدالاحد گورو کی شہادت کو 31 سال مکمل
تمام حلقوں میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جانے والے ڈاکٹر عبدالاحد گورو کی شہادت کو آج 31 سال مکمل ہوگئے ہیں۔
ڈاکٹر عبدالاحد گورو 24 نومبر 1939 کو سری نگر میں پیدا ہوئے، وہ پہلے کشمیری سرجن تھے جنہوں نے 1987 میں اوپن ہارٹ سرجری کی۔
عبدالاحد گورو تحریک آزادی کشمیر اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سرگرم رکن تھے، وہ تمام حلقوں میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے جب کہ انہوں نے متعدد بار حکومت اور مجاہدین کے درمیان ثالثی بھی کرائی تھی۔
بھارتی حکومت ان سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مسلسل چشم کشائی پر نالاں تھی، نڈر اور بے باک رویے سے باز رکھنے کے لئے ڈاکٹر عبدالاحد گورو پر 2 بار قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا۔
یکم اپریل 1993 کو ڈاکٹر عبد الاحد گورو کی شہادت ہوئی، ڈاکٹر عبد الاحد گورو کی تشدد زدہ اور گولیوں سے چھلنی لاش سری نگر کے علاقے باچپورہ میں پائی گئی۔
ایشیا واچ اور فزیشن فار ہیومن رائٹس کی مشترکہ تحقیقات نے بھارتی حکومت کو قتل کا ذمہ دار قرار دیا تھا جب کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ڈاکٹر عبدالاحد گورو کی شہادت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیا تھا۔
سابق بھارتی وزیر وجاہت حبیب اللہ کے مطابق بھارتی حکومت نے منصوبہ بندی کے تحت ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو قتل کیا، ڈاکٹر عبدالاحد گورو کا انتہائی معتبر تشخص بھارتی فورسز کو کھٹکتا تھا۔
وجاہت حبیب اللہ کے مطابق ڈاکٹر عبدالاحد گورو کے جنازے پر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے ان کے بہنوئی سمیت متعدد افراد شہید ہوگئے تھے۔
آج ڈاکٹر عبدالاحد گورو کی لازوال قربانیوں و جدوجہد آزادی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے، خدمات کے اعتراف میں کشمیری عوام ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو شہید حکمت کے لقب سے یاد کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
