
پاکستان کا سیکیورٹی کونسل میں مسلم ممالک کی مستقل نشست کا مطالبہ
اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر نے سیکیورٹی کونسل میں مسلم ممالک کی مستقل نشست کا مطالبہ کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستانی سفیر منیر اکرم نے کہا کہ آج میں پاکستان اور او آئی سی کی مشترکہ طور پہ نمائندگی کر رہا ہوں ۔
منیر اکرم نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل میں اصلاحات ضرور ہونی چاہئیں لیکن اصلاحات میں کسی قسم کی جلد بازی نہ کی جائے ۔ اصلاحاتی ترامیم میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی رضامندی ضروری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی اس حوالے سے پہلے ہی اپنا موقف دے چکا ہے ۔ او آئی سی اور پاکستان اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں مسلمان ممالک کی مستقل نشست چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے اسلامی ممالک کی تنظیم کا موقف بہت واضح ہے ۔
اقوامی متحدہ میں پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ کے کسی بھی چارٹر یا اصلاحاتی پروگرام کو نہیں مانیں گے جب تک اس میں مسلمان ممالک کو شامل نہیں کیا جائے گا ۔
منیر اکرم نے کہا کہ ترقی پزیر ممالک ، عرب دنیا اور دیگر چھوٹے ممالک کی نمائندگی اقوام متحدہ میں نہ ہونا ناقابل قبول ہو گا ۔ یہ میرا نہیں او آئی سی کا مطالبہ ہے جو میں پیش کر رہا ہوں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی اصلاحات میں او آئی سی اور دیگر گروپس کی تجاویز شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ حیرت ہے کہ ہماری تجاویز کو مستقبل کی اصلاحاتی قراردادوں کے متن میں شامل ہی نہیں کیا گیا ۔
اقوامی متحدہ میں پاکستانی سفیر نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک اور گروپس کی سیکیورٹی کونسل میں مستقل رکنیت کو یقینی بنایا جائے ۔
منیر اکرم نے کہا کہ اس حوالے سے او آئی سی کی تجاویز پہ گزشتہ ایک سال سے بات چیت بھی ہورہی ہے ۔ تمام ممبر ممالک کے پاس ہماری تجاویز موجود ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کی نمائندگی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی کسی ایسی قرارداد کو تسلیم نہیں کریں گے جس میں مسلمانوں کو سیکیورٹی کونسل کی مستقل رکنیت کی بات نہ ہو ۔
اقوامی متحدہ میں پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ اتفاق رائے کے بغیر اقوام متحدہ کے چارٹر میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہونے دیں گے ۔ اگر مستقل نشستیں بڑھانے کی بات ہوئی تو مسلمان ممالک کی نمائندگی کے بغیر کوئی ایگریمنٹ نہیں ہوسکتا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News